تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل اوسلو کے زیراہتمام 19 فروری کی شب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی سالگرہ کو نہایت پر وقار طریقے سے منایا گیا۔ ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے محفل حمد و نعت کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا تھا، جس میں تحریکی کارکنان و وابستگان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز آیات ربانی سے کیا گیا جس کی سعادت تحریک کے مشہور قاری حافظ عبدالرحمن نے حاصل کی، ان کی خوبصورت آواز نے رفقاء پر ایک سحر طاری کر دیا۔ تلاوت کے بعد آقاء علیہ السلام کی بارگاہ اقدس میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے گئے جس کی سعادت سعد قریشی، قاسم محمود، فاطمہ ظفر، اقراء مشتاق، مشہور نعت خواں عبدالمنان، علامہ قاری اسرار احمد منہاجین امام و خطیب مسلم سنٹر فیورست، علامہ نور احمد نور امیر تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل درامن نے حاصل کی۔ اس موقع پر تحریکی نغمے بھی پڑھے گئے اور حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے حوالے سے بھی منظوم کلام پیش کیے گئے جس کی سعادت علامہ نور احمد نور، عبدالمنان، اقراء مشتاق اور فاطمہ ظفر نے حاصل کی۔ اس پروقار موقع پر علامہ اسرار احمد کی قیادت میں منہاج نعت فورم کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صداقت علی قادری نے کہا کہ شیخ الاسلام ہمارے دلوں کی دھڑکن ہیں، جن کی ساری زندگی دین مصطفوی کے لئے وقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام نے ہمیشہ امت کی سرپرستی کی اور اسے مشکلات سے نکالنے کا جدید راستہ دکھایا ہے۔ علامہ نور احمد نور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ایک عظیم قائد ہیں جو اپنی بصیرت سے اس پرفتن دور تبلیغ اسلام کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ یہ انہی کا خاصہ ہے، کہ وہ اسلام کے حقیقی پیغام امن و سلامتی کو دنیا بھر میں پہنچا رہے ہیں۔
ناصر علی اعوان، محمد یٰسین اور عبدالمنان نے اپنی تقاریر و کلام میں شیخ الاسلام سے عقیدت و محبت کا اظہار کیا، ہال میں موجود ہر شخص شیخ الاسلام کی محبت میں سرشار نظر آیا۔ اس موقع پر ناروے کے معروف صحافی سید سبطین شاہ نے کہا کہ اس دور میں شیخ اسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مسلمانوں کے مختلف مکاتب کے درمیان اتفاق پیدا کیا ہے اور باہر کی دنیا میں بھی اسلام کے مثبت امیج کو اجاگر کیا ہے اور علم کے میدان میں اولیاء و بزرگان دین کے کام کوآگے بڑھایا ہے۔
تقریب کے اختتام پر سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور شکرانے کے نوافل بھی ادا کئے گئے۔
رپورٹ: عقیل قادر (اوسلو)
تبصرہ