استحکام پاکستان کنونشن، پیرس

پاکستان کے 63 ویں یوم آزادی کے موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشنل فرانس اور پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام استحکام پاکستان کنونشن منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خصوصی منہاج القرآن یورپین کونسل کے امیر علامہ حسن میر قادری تھے۔ صدر منہاج یورپین کونسل سید ارشد شاہ (اٹلی)، صدر منہاج مصالحتی کونسل، یورپ اعجاز احمد وڑائچ (ناروے)، جنرل سیکرٹری منہاج مصالحتی کونسل، یورپ و صدر جنرلسٹ کلب یونان سید محمد جمیل، صدر پریس کلب پیرس صاحبزادہ عتیق الرحمان، سرپرست یورپین کونسل حاجی گلزار احمد، صدر منہاج القرآن انٹر نیشنل فرانس عبدالجبار بٹ، ناظم رانا فیصل علی قادری اور صدر میڈیا کوآرڈینیشن بیورو یورپ (MCB Europe) راؤ خلیل احمد بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

کنونشن میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ، امامیہ ایسوسی ایشن اور پاکستان پریس کلب پیرس کے نمائندگان کے علاوہ ناروے، یونان، سپین، اٹلی اور انگلینڈ سے بھی مہمانوں نے شرکت کی۔ اس طرح کنونشن میں یورپ بھر سے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد صدیق نے حاصل کی جبکہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ عقیدت پیش کرنے کی سعادت ناظم نعت کونسل محمد زاہد نے حاصل کی۔ علاوہ ازیں قاری محمد طارق اپنی ٹیم کے ہمراہ ملی نغموں کے ذریعے وقفے وقفے سے ہال میں موجود حاضرین کو "دل دل پا کستان، جیوے جیوے پاکستان" کی دھنوں سے مسحور کرتے رہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی فرانس سید کفایت حسین نقوی، راجہ کرامت اور جنرل سیکرٹری منہاج ویمن لیگ ممتاز ملک نے اپنے خطاب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "منہاج القرآن سے جب بھی کال آتی ہے میں سب کام چھوڑ کے آ جاتا ہوں"۔ انہوں نے شان اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کے حوالے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ان کی تحریک کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور ان کا سایہ ہمارے سروں پہ ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔

قاری طاہر عباس نے ان الفاظ سے کفایت حسین نقوی کے خیال کی تائید کی۔

ساری دنیا میں ہوا ہے اب بیدار یقیں
یاس کے فلک پہ امید کا تارا ہے ہمارا قائد

تالیوں کی گونج میں مہمان خصوصی علامہ حسن میر قادری کو دعوت خطاب دی گئی، آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آج کے دن استحکام پاکستان کیسے ممکن ہے؟ پاکستانی ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں؟ پاکستان کے ساتھ ہمارا رشتہ کیسا ہونا چاہیے؟ پاکستانی اور مسلم ہونے کے ناطے یورپ میں ہمارا کردار کیا ہونا چاہیے؟۔ اگر مجھ سے کوئی پوچھے پاکستان کیا ہے؟ اور آپ پاکستان کو کیسے دیکھتے ہیں؟ ۔ ۔ ۔ ۔ میرے نزدیک پاکستان گنبد خضراء کا سایہ ہے۔ اور یہ کس نے بتایا ہے۔ ۔ ۔ ۔ یہ ہمارے قائد شیخ الاسلام نے بتایا ہے۔ جہاں معلوم ہو وہ رہتا ہے تو وہاں نفرت نہیں محبت کی جاتی ہے۔

آپ نے فرمایا ایک انسان کے چار وطن ہوتے ہیں جس سے انسان کا رشتہ بنتا ہے۔ ایک جسمانی وطن جو کہ پاکستان ہے، دوسرا وطن ایمانی ہے جو ہمارا مکہ اور مدینہ ہے، تیسرا سفری وطن ہے، آپ نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص سفر کے دوران کسی درخت کے نیچے کچھ دیر قیام کرے اور سائے سے فائدہ بھی اٹھائے اور وہاں گندگی پھیلا کر چلا جائے، اس شخص سے بڑھ کر کوئی بد بخت نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس حدیث سے ایک خاص نقطہ نکلتا ہے۔ وہ یہ کہ فرانس میں رہنے والوں کے لیے فرانس، ناروے والوں کے لیے ناروے، انگلینڈ میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے انگلینڈ ان کا سفری وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفری وطن کی انتہا سدرہ المنتہیٰ ہے۔ بندہ سفری وطن میں جہاں بھی جائے اس کا جسمانی وطن سے رابطہ قائم رہے اور سفری وطن کا خیال بھی رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کتنا بد بخت ہے وہ شخص جو اس سفری وطن میں تو رہے اور دنیاوی فائدے بھی اٹھائے اس کے باوجود گندگی بھی وہاں پھیلائے اور اپنے آپ کو مسلمان بھے کہلائے۔

آپ مسلمان ہیں اور پاکستانی ہیں، آپ کو فرانس کا زیادہ خیال کرنا چاہیے۔ ہم جس بھی سوسائٹی میں ہوں وہاں کے قوانین کا احترام کریں، اس کے ساتھ وفا دار رہیں اور اس کی ترقی کے لئے کردار ادا کریں، یہی منہاج القرآن کا پیغام ہے۔

منہاج مصالحتی کونسل، یورپ کے صدر اعجاز وڑائچ نے ناروے میں ہونے والے کام کی پریزینٹیشن پیش کی جسے ہال میں بیٹھے ہر شخص نے پسند کیا۔

انہوں نے فرانس میں منہاج مصالحتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری اظہر صدیق کو سونپی اور باقی ٹیم کے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

کنونشن کا اختتام قومی ترانے اور ملک کی سلامتی کی دعا سے ہوا۔ آخر میں تمام حاضرین کی ضیافت کا بھی اہتمام تھا۔

شاندار کنونشن کے انعقاد پر صدر پاکستان عوامی تحریک طارق چودھری، جنرل سیکرٹری پاکستان عوامی تحریک سہیل بٹ اور نائب صدر ملک شبیر احمد اعوان کو سب نے مبارک باد پیش کی۔

رپورٹ: اے کے راؤ (پیرس)

تبصرہ