منہاج القرآن انٹرنیشنل ناروے اورمنہاج ویمن لیگ ناروے کے باہمی اشتراک سے ایک افتتاحی تربیتی ورکشاپ بسلسلہ تیاری کوارڈینیٹر حلقہ درود پاک کا انعقاد کیا گیا۔
بانی و سرپرست اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے گذشتہ دنوں دورہ ناروے کے دوران نئی نظامت حلقہ درود کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اور اس موقع پر 40 عہدیداران اورکارکنان نے ناروے کے دیگر شہروں میں حلقہ جات قائم کرنے کیلئے اپنی خدمات پیش کیں۔ 19 جولائی کو اس حوالے سے منعقد ہونیوالی تربیتی ورکشاپ میں نئی نظامت کے عہدیداران کے علاوہ کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس ورکشاپ کا مقصد ایسے افراد تیار کرنا تھا جو نظامت حلقہ درود پاک کے تحت فعال کردار اداکرسکیں
ورکشاپ کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور قصیدہ بردہ شریف سے ہوا، ورکشاپ کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے علامہ ناصرعلی اعوان نے کہا کہ اس ورکشاپ کا اصل مقصد ایسے کوارڈنییٹر تیارکرنا ہے جو نظامت حلقہ درود کے ترتیب شدہ شیڈول کے مطابق مختلف علاقوں اور شہروں میں حلقہ درود پاک قائم کرسکیں، انہوں نے تفصیلا حلقہ درودپاک کا طریقہ کاربتایا اور کہا کہ کوشش کی جائے کہ ہر ممکن طریقہ سے شیڈول پر عمل ہو اور غیر ضروری کھانے پینے کے انتظامات کرنے کی بجائے تمام خاندان پوری توجہ سے شرکت کرے، شیڈول کے مطابق قرآن پاک کی تلاوت اور المنہاج السوی کے مطالعہ پر خاص زور دیا گیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ ناروے کی صدر رافعہ روف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2008ء سے منہاج القرآن ویمن لیگ ناروے الحمداللہ اوسلو اور اردگرد کے شہروں میں حلقہ درود پاک کا سلسلہ شروع کرچکی ہے۔ آج ہم خوش نصیب ہیں کہ باقاعدہ ایک نظامت کی شکل میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہم کو اپنے دورہ ناروے کا بہترین تحفہ عطا فرماگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ درود کوارڈینیٹر کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہفتہ وار حلقہ درود پاک کے پروگرام خود بھی کروائیں اور اپنے اپنے علاقوں میں حلقۂ جات کی نگرانی بھی کریں اور پروگرام کے شیڈول کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام احباب بھرپورتوجہ سے شرکت کریں۔
حلقہ درود کی اہمیت و فضیلت پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ اسرار احمد نے کہا کہ یہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا آقا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے محبت و عشق کا پیغام ہے۔ حلقہ درود کی صورت میں یہ پیغام گھر گھر پہنچے تا کہ درود و سلام کی برکت و فضیلت سے امت کے ٹوٹتے ہوئے رشتے کو آقا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ذات مبارکہ سے دوبارہ جوڑا جائے اور مضبوط کیا جائے۔ اس ورکشاپ کے اختتام پر ایک نارویجن خاتون نے اسلام بھی قبول کیا۔ ورکشاپ میں ناروے کے شہر موس سے قاری خالد محمود نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ورکشاپ کا اختتام درود و سلام اور دعائے خیر سے ہوا۔
رپورٹ: رافعہ رؤف(صدرMWLناروے)
تبصرہ