منہاج القرآن انٹرنیشنل فرانس کے زیراہتمام تقریب بسلسلہ یوم پاکستان

یوم پاکستان 23 مارچ 1940ء برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک یادگار دن کی حیثیت رکھتا ہے اسی دن برصغیر کے مسلمانوں نے ایک آزاد اور خود مختار وطن کو اپنی منزل قرار دیتے ہوئے علیحدہ وطن کے حصول کی خاطر برصغیر کی تقسیم کا مطالبہ کیا اور پھر بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں صرف سات سالہ تاریخی جدوجہد کے نتیجے میں قیام پاکستان کی منزل کو سر کرلیا۔ اس تاریخ ساز دن کو ہر محب وطن چاہے وہ وطن میں ہو یا دیار غیر میں رہتا ہو انتہائی عقیدت و احترام سے مناتا ہے، اسی دن کی مناسبت سے پاکستان عوامی تحریک فرانس کے زیراہتمام مرکز منہاج القرآن فرانس میں ایک یوم پاکستان پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی منہاج یونیورسٹی لاہور کے فاضل علامہ غلام مرتضیٰ علوی تھے۔ مہمان گرامی میں صدر منہاج القرآن فرانس عبدالجبار بٹ، صدر شوریٰ چودھری محمد سعید، چودھری ظفر اقبال، صدر پی پی پی فرانس ڈاکٹر ارشاد کمبوہ، چودھری صفدر برنالی، مولانا شان علی، ویلفیئر کونسلر شریف الحق، جنرل سیکرٹری پی پی پی پرویز صدیقی، صدر پاکستان عوامی تحریک فرانس طارق چودھری اور صدر پریس کلب صاحبزادہ عتیق الرحمان، راؤخلیل شامل تھے۔

پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد صدیق نے فرمائی، نعت کی سعادت عدنان احمد نے حاصل کی جبکہ گلفام حسین نے حضرت میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ کا کلام پیش کیا۔ اس کے بعد وقفے وقفے سے ملی نغموں کا سلسلہ قاری طارق اور ساتھیوں نے جاری رکھا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈائریکٹر منہاج القرآن سارسل قاری طاہر عباس نے ادا کئے۔ مقررین نے یوم پاکستان کے متعلق اظہار خیال کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے ایک کوئز پروگرام بھی رکھا گیا اور ہر سوال پر ایک انعام دیا گیا جس کو معروف بزنسمین حاجی حمید اللہ نعیمی نے سپانسر کیا۔

مرکزی سینئر نائب ناظم تربیت علامہ غلام مرتضیٰ علوی کو دعوت خطاب دی گئی آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 23 مارچ کا دن ہمیں دعوت فکر دیتا ہے کہ آج پوری قوم مسائل کے انبار تلے دبی ہوئی ہے اندرونی اور بیرونی ہردو محاذوں پر خانہ جنگی اور بیرونی جارحیت کے بادل منڈلا رہے ہیں، ہم علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر نہ صرف دباؤ کا شکار ہیں بلکہ بلاجواز سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی مل رہی ہیں۔ ایک آزاد اور خود مختار نظریاتی ریاست کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔ ان حالات کے باوجود دنیائے اسلام میں صرف پاکستان ہی ایسی ریاست جو عالم اسلام کی قیادت کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستانی قوم میں بڑا پوٹینشل ہے صرف قیادت کا فقدان ہے اگر اس قوم کو بھی قیادت میسر آ جائے تو جہاں قومیں سالوں میں پہنچتی ہیں یہ مہنیوں میں پہنچ جائے گی۔ آپ نے پاکستان کی حکمت عملی بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں جہاں شیعہ اور سنی آپس میں پیار و محبت پروان چڑھی ہے تو یہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی مرہون منت ہے اور آج تک کسی بھی ڈیمونسٹریشن میں ایک بلب تک نہیں ٹوٹا، بغیر حکومتی وسائل کے ویلفیئر کے لاتعداد پروجیکٹ کامیابی سے جاری و ساری ہیں۔ منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی قیادت نے صحیح جمہوری سوچ دی ہے۔ آپ نے خطاب کا اختتام اس پیغام سے کیا کہ ہوسکے تو ہمیں اپنے حصے کا دیا جلا دینا چاہیے اور اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

پروگرام کے آخر میں صدر پاکستان عوامی تحریک نے جملہ مہمانوں کا فرداً فرداً شکریہ ادا کیا۔ سب نے کھڑے ہوکر قومی ترانہ پڑھا اور پاکستان کی سالمیت کیلئے خصوصی دعا کی۔ تمام مہمانوں کی تواضح کھانے سے کی گئی۔

رپورٹ: راؤ خلیل احمد (سیکرٹری میڈیا فرانس)
مرتب: میاں محمد اشتیاق ( سیکرٹری امورخارجہ)

تبصرہ