رپورٹ: (حافظ غلام صمدانی)
مصر کی جامعہ الازھر میں زیر تعلیم منہاج یونیورسٹی کے طلبہ نے 5 ملکی جونیئر ہاکی ٹورنامنٹ کے لیے دورہ مصر پر آئی قومی جونیئر ہاکی ٹیم اور چیف کوچ خواجہ محمد جنید سے خصوصی ملاقات کی۔ اس سلسلہ میں 27 مارچ 2009ء کو 70 سے زائد منہاجینز طلبہ ٹورنامنٹ کا فائنل دیکھنے کے لیے سٹیڈیم گئے اور کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھایا۔ یاد رہے کہ اس روز قومی ٹیم نے دل چسپ مقابلے کے بعد میزبان مصر کو پنلٹی سٹروکس پر شکست دے کر ٹورنامنٹ جیتا تھا۔ فائنل میچ کے بعد منہاجینز طلبہ نے گراونڈ میں قومی ٹیم کے چیف کوچ خواجہ جنید اورتمام کھلاڑیوں کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں ناقابل شکست رہتے ہوئے ٹورنامنٹ جیتنے پر خصوصی مبارکباد پیش کی۔ قومی ٹیم کے دیگر آفیشلز میں چیف سلیکٹر حسن سردار، گو ل کیپر کوچ احمد عالم، اسسٹنٹ کوچ دانش کلیم اور فزیو ڈاکٹر اسد عباس بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چیف کوچ خواجہ جنید جو تحریک منہاج القرآن کے لائف ممبر بھی ہیں اور قومی ٹیم کے کھلاڑی بڑی تعداد میں منہاجینز اسکالرز کو اپنے ساتھ پا کر بہت خوش تھے۔ یاد رہے کہ دنیا کی قدیم ترین اسلامی درسگاہ جامعہ الازھر میں پاکستان کے کسی بھی تعلیمی ادارے سے منہاج یونیورسٹی کے طلبہ کی سب سے زیادہ تعداد زیر تعلیم ہے۔
سید حسن شکیل شاہ منہاجنیز طلبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ 5 ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں قومی جونیئر ٹیم کی کامیابی سے عالمی دنیا میں پاکستان کا پرچم اور نام بلند ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں بھارت کے خلاف 4 ملکی ہاکی ٹورنامنٹ جیتنے کے بعد مصر میں مسلسل دوسرا ٹورنامنٹ جیتنا بہت بڑی کامیابی ہے جس کا سہرا ٹیم کے کھلاڑیوں کے علاوہ چیف کوچ خواجہ جنید کے سر ہے۔
اس موقع پر چیف کوچ خواجہ جنید نے کہا کہ انہوں نے دنیا بھر میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سنٹرز کو دیکھا ہے اور مصر میں منہاجینز طلبہ نے بھی اپنے وطن کی دوری کا احساس نہیں ہونے دیا۔ خواجہ جنید نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں منہاج القرآن انٹرنیشنل کا لائف ممبر ہونے پر بہت فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اور آپ جس تحریک سے وابستہ ہیں اس کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خدمات کو زمانہ جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تعلیمات کی روشنی میں انہوں نے جونیئر ہاکی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو پانچ وقت کی نمازی بنا دیا ہے۔ قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر اور سابق اولمپیئن حسن سردار نے منہاجینز طلبہ کی سرگرمیوں کو بہت پسند کیا اور انھیں ملک و قوم کا سرمایہ قرار دیا۔
بعد ازاں مصر میں موجود منہاجینز طلبہ نے قومی ٹیم کے مصر کے مختلف تاریخی مقامات کا ایک تفریحی ٹوور کا بھی اہتمام کیا۔ اس ٹوور میں قومی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں، آفیشلز کے علاوہ پاکستان سے آئے صحافیوں نے بھی شرکت کی۔ طلبہ کی طرف سے حسن شکیل شاہ اور اسد اللہ جان نے خصوصی طور پر ٹوور میں قومی ٹیم کی رہنمائی کی۔ قومی ٹیم کے 30 رکنی وفد کو قاھرہ میں سید الحسین رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ، سیدہ نفیسہ رضی اللہ عنہا، سیدہ زینب رضی اللہ عنہا، امام شافعی رضی اللہ عنہ کے مزارات مبارک اور دیگر مقامات مقدسہ کی زیارات کروائیں۔ زیارات کے موقع پر تمام کھلاڑیوں اور آفیشز کا جذبہ دیدنی تھا۔ ٹوور کے اختتام پر تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کا کہنا تھا کہ انہوں نے زندگی میں ان مقدسات ہستیوں کے مزارات کی زیارت کا سوچا بھی نہیں تھا۔ اس حوالے سے انہوں نے منہاجینز طلبہ کا بہت شکریہ ادا کیا۔ ا س ٹوور سے تمام معزز مہمان بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے ٹوور کے اختتام پر منہاجینز کے نمائندے اسد اللہ جان کو خصوصی یادگاری ایوارڈ بھی دیا۔ یاد رہے کہ مصر میں پانچ ملکی جونیئر ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان نے فائنل میں میزبان مصر کو پنلٹی سٹروکس پر 5-3 سے شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔ اس سے قبل ٹورنامنٹ کے لیگ میچوں میں قومی ٹیم نے روس کو 14-0، گھانا کو 7-0، مصر کو 2-1، اٹلی کو 4-0 سے ہرایا تھا۔
تبصرہ