منہاج القرآن آسٹریا کے زیراہتمام نویں سالانہ میلاد کانفرنس مدنی جامع مسجد اسلامک سنٹر میں منعقد کی گئی۔ اس میلاد کانفرنس میں آسٹریا بھر کی سیاسی، مذہبی، سپورٹس، تاجر برادری اور صحافی برادری کے علاوہ کثیر تعداد خواتین و حضرات نے میں شرکت کی۔ مدنی جامع مسجد کا ہال کچھا کھچ بھرا ہوا تھا، اوپر والے ہال میں خواتین اور بچوں نے ریکارڈ شرکت کی۔ کانفرنس کا انتظام قابل دید تھا جس کا سارا کریڈٹ مدنی جامع مسجد کی انتظامیہ اور منہاج القرآن کے عہدیداران اور کارکنان کو جاتا ہے۔
اہل ویانا میں مسلم کمیونٹی اپنے آقاء دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں کسی سے پیچھے نہیں۔ منہاج القرآن آسٹریا کی نویں سالانہ میلاد کانفرنس اس لیے بھی تاریخی حیثیت اختیار کر گئی کہ اس سے پہلے کبھی بھی ویانا میں اتنا بڑا مذہبی پروگرام دیکھنے کو نہیں ملا۔
میلاد کانفرنس کا باقاعدہ آغاز علی طارق کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ تلاوت قرآن پاک کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سلسلہ شروع ہوا جس میں یورپ کے معروف نعت خوان شہریار خان، سید حسن، محمد ارشد، کاشف محمود، آفتاب فیض، حاجی اکبر ریحان، ضیف ربانی، علی طارق، عثمان شاہ، محمد کمال اشرف، عثمان رضا، اورنگ زیب، حاجی شاہد محمود، منہاج القرآن آسٹریا امیر حفیظ اللہ قادری اور سیف السلام نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں پیاری پیاری آوازوں میں حاضری لگوائی۔
میلاد کانفرنس کے مہمان خصوصی منہاج یونیورسٹی کے فارغ التحصیل سکالر علامہ غلام مرتضیٰ علوی تھے۔ میلاد کانفرنس کی صدارت جامع مسجد مدنی اسلامک سنٹر کے خطیب اعظم معروف عالم دین علامہ عبدالحفیظ الازہری، آسٹرین پارلیمنٹ مین مسلم کمیونٹی کے ممبر مسٹر الروی، ڈاکٹر عاطف مصری اور پاکستان سفارت خانہ کے فرسٹ سیکرٹری جناب اشتیاق عاقل نے کی۔ ڈاکٹر عاطف الٰہی نے ڈچ میں میلاد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ سیف السلام نے جرمن مین نعت پڑھ کر حاضرین کو حیران کر دیا اور خوب داد وصول کی۔ میلاد کانفرنس کی نقابت کے فرائض منہاج القرآن آسٹریا کے ناظم معروف مذہبی شخصیت محمد نعیم رضا نے ادا کیے۔
میلاد کانفرنس کے مہمان خصوصی علامہ غلام مرتضیٰ علوی جب پروگرام میں تشریف لائے تو مدنی جامع مسجد کے خطیب علامہ عبد الحفیظ الازہری، مدنی مسجد کی انتظامیہ، منہاج القرآن آسٹریا کے صدر خواجہ نعیم، عہدیداران، کارکنوں اور کمیونٹیی نے آپ کا پروقار اور شاندار استقبال کیا۔
نماز عصر کے بعد میلاد کانفرنس کے مہمان خصوصی منہاج یونیورسٹی کے سکالر علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ میں سب سے پہلے اہل ویانا کو عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس پرنور محفل میں اہل یویانا نے بھاری تعداد میں شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ ویانا میں مسلم کمیونٹی اپنے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کس حد تک محبت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت میں عجیب تر ایمان ان کا ہو گا جو سن کر ایمان لائیں گے، اس ایمان کی کیفیت پر خدا کا جتنا ہو سکے شکر ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منایا جائے اور سیرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنایا جائے۔ یہ دونوں آپس میں ملیں تو ایمان مکمل ہوتا ہے۔ قرآن سارا سیرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے اگر قرآن قیامت تک موجود ہے تو ذکر مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی قیامت تک موجود ہے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کا پیغام ہے کہ اگر ایک سنت کو اپنایا جائے تو زندگی سنور جاتی ہے۔ منہاج القرآن کو وجود میں آئے ہوئے 27 سال ہو گئے ہیں کہ ہمارا صرف ایک ہی پیغام ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کا ذکر کیا جائے اور اس سے محبت کی جائے۔ انہوں نے خطاب کے آخر میں پاکستان کمیونٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے تعاون سے منہاج القرآن نے آج اتنا بڑا پروگرام کیا ہے۔ میں میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس پروگرام کی کوریج کی۔
پروگرام کے آخر میں منہاج القرآن آسٹریا کی طرف سے علامہ عبدالحفیظ الازہری کو علامہ غلام مرتضیٰ علوی اور صدر خواجہ نعیم نے ایک شال بطور تحفہ دی اور دستار بندی بھی کی۔ حافظ گلزار احمد، محمد حسین خان تبسم، حاجی عمر رحیمی، حاجی الطاف حسین، یورپ کے معروف نعت خوان شیر یار خان کو بھی شالیں دی گئیں اور دستار بندی کی گئی۔
منہاج القرآن آسٹریا کے صدر خواجہ نعیم اور ناظم محمد نعیم رضا نے مدنی جامع مسجد اور ابراہیم مسجد کی انتظامیہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور میلاد کانفرنس کے میڈیا انچارج محمد اکرم باجوہ کا بھی بہترین کوریج اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ میلاد کانفرنس کے اختتام پر درودو اسلام کا ہدیہ محمد شہاب، شیریار خان اور حفیظ اللہ نے مل کر پیش کیا۔
علامہ عبدالحفیظ الازہری نےآخر میں امت مسلمہ، پاکستان کی ترقی اور حاضرین کی سلامتی کیلئے دعا خیر کروائی۔ اس اجتماعی دعا کے ساتھ یہ عظیم الشان تاریخی محفل میلاد اختتام پذیر ہوئی۔ حاضرین کو میلاد لنگر تقسیم کیا گیا۔
(رپورٹ : ویانا محمد اکرم باجوہ)
تبصرہ