رپورٹ : آفتاب بیگ
فوٹو گرافی : (شاہد جنجوعہ، آفتاب بیگ)
منہاج القرآن انٹرنیشنل بریڈ فورڈ کے زیراہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 58ویں سالگرہ کی عظیم الشان تقریب مورخہ 23 فروری 2009ء کو منعقد ہوئی جس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے ممبر صاحبزادہ حسین محی الدین قادری مہمان خصوصی تھے۔ جبکہ الشیخ ابو آدم احمد الشیرازی، حافظ عبدالقادر نوشاہی، علامہ رمضان قادری، علامہ محمد افضل سعیدی، داود حسین مشہدی، علامہ حافظ سعید، حافظ شمس الرحمن آسی، تحسین خالد، طاہر محمد، علامہ اشفاق عالم قادری، اشتیاق احمد قادری، آفتاب بیگ اور دیگر بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ اس کے علاوہ کثیر تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ جس کی سعادت ناصر کریم، حافظ یعقوب، اعجاز صدیقی اور میلاد رضا قادری نے حاصل کی۔
ممبر سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے سالگرہ کی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی نڈر اور بے لوث قیادت میں منہاج القرآن انٹرنیشنل نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کی فراوانی کے لیے دنیا بھر میں دن رات سرگرم عمل ہے۔ دنیا کو بین المذاہب یا بین المسالک سمیت جب کبھی سیاسی، سماجی یا معاشی و مذہبی مشکلات و مسائل کا سامنا کرنا پڑا منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ان مشکلات سے نبرد آزما ہونے کے لئے ایسے حل دیے جو نہ صرف قرآن کی تعلیمات کے عین مطابق ہیں بلکہ جدید سائنسی علوم کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ منہاج القرآن سو سال کے لئے آقا نامدار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی تبلیغ و ترویج کے لئے میدان عمل میں رہے گی اور قیام سے اب تک کے 28 برسوں میں دوستوں اور دشمنوں کی محبت و نفرت کے ملے جلے رجحان کے باوجود اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایسی تحریک بن کے ابھری ہے جو برصغیر پاک و ہند سمیت دنیا کے سو سے زائد ممالک میں قیام پذیر ہے اور عشق رسول صلی اللہ علیہ کے چراغ جلا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پلیٹ فارم پر نہ صرف بین المذاہب بلکہ مختلف ممالک کی نامور شخصیات کو بھی علمی وتحقیقی گفتگو کے مواقع مہیا کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اعلیٰ صحبت نے لوگوں کو پبوں اور کلبوں سے نکال کر عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تڑپ دے دی اور ان کی تحریر و تحقیق کو عرب و عجم کے علماء و مشائخ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
علامہ محمد افضل سعیدی نے اپنے خطاب میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ پیغام اسلام کو آئے چودہ سو سال سے زائد ہو گئے اور اس دوران معاشرے کا ارتقاء ساقط نہیں ہوا بلکہ رواں دواں رہا جو کہ نظام قدرت ہے۔ اگر حالات و واقعات کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے دینی علوم کی تجدید نہ کی جاتی تو مسائل و مشکلات آگے بڑھتے رہتے اور ان کے حل کا دعویدار دین اسلام اپنی جگہ پر ہی کھڑا رہتا ہے۔ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہر صدی میں اللہ تعالیٰ نے کسی نہ کسی نیک بندے کو روح زمین پر بھیج کر اپنے دین کو جدید بنیادوں سے ہم آہنگ کرنے کا ذمہ عنایت کیا۔ موجودہ دور میں بھی دنیا کو کسی ایسے امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ، الشیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد رضا خاں بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کی ضرورت تھی جو علوم اسلام کو جدید دور کے سائنسی علوم کے مطابق ڈھالے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن نے بحسن خوبی امت کے اندر مسلکی و فروعی اختلافات کا قلع قمع کیا ہے۔
اس موقع پر علامہ رمضان قادری، علامہ حافظ سعید، حافظ شمس الرحمن آسی، تحسین خالد، داود مشہدی، طاہر محمد، علامہ اشفاق عالم قادری نے بھی خطابات کیے۔ مقررین ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی برطانیہ و یورپی کے مسلمان نوجوانوں کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ترجمہ قرآن عرفان القرآن کے انگریزی ترجمہ کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس ترجمہ سے مسلم و غیر مسلم دونوں طبقات مستفید ہوں گے۔
تقریب کے آخر میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور ان کی درازی عمر و صحت کے لیے دعا کی گئی۔
تبصرہ