منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن کے زیراہتمام حجاج کرام کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ یہ تقریب منہاج القرآن اسلامک سنٹر لندن ہوئی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس کے بعد مہمانوں نے اپنے کلمات سے حاضرین کو مستفید کیا۔
حاجی عبدالعزیز چشتی نے کہا کہ امسال اللہ تعالیٰ نے مجھے پانچویں مرتبہ حج کی سعادت نصیب کی۔ سفر نہایت عمدہ اور پاکیزہ تھا۔ قدم قدم پر رحمت الٰہی اور کرم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سہارا دیا۔
حاجی سلیم پٹیل نے کہا کہ حج کی ادائیگی ایک مشکل مرحلہ تھا جس کی اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل وکرم سے تکمیل کروا دی۔
حاجی مطیع الرحمان کمالی نے کہا کہ آج سے 17 برس پہلے بیت المقدس میں حاضری ہوئی تھی اس بار میری اہلیہ محترمہ بھی ساتھ تھیں۔ اتنی سہولت سے تمام ارکان و واجبات ادا کئے، ہر لمحہ دل رحمت الٰہی سے اور فضل حبیب محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معمور ہوتا رہا۔
حاجی محمد شریف قریشی نے کہا کہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حاجی کی جو حالت ہوتی ہے وہ بیان میں نہیں آسکتی سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کرم نوازی ہر امتی کو اپنے دامن میں لے لیتی ہے۔
مفتی العصر محمد مجاہد الدین چوہدری نے تمام حجاج اکرام کو دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ حج کی فرضیت کے بعد حج میں تاخیر کرنا درست نہیں۔ انہوں کہا کہ جب حج فرض ہوگیا تو اب دنیا کے معاملات کے سبب اسے مؤخر کرنا مناسب نہیں۔
امیر منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن علامہ صادق قریشی نے تمام شرکاء اور حجاج کرام کو اس مبارک محفل میں شرکت کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ مادیت کے دور میں ایسی محافل منعقد ہوچکی ہیں۔ یہ نعمت نصیبوں والوں کو میسر آتی ہے۔ منہاج القرآن کا مشن سبق کی یاددہانی کروا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن ان محفلوں کی یادتازہ کرتا ہے جو کبھی ماضی میں منعقد ہوتی تھیں۔ مادیت کے اس دور میں محبتوں کی محفل سجانا بہت بڑا کام ہے۔
منہاج القرآن لندن کے صدر اشتیاق احمد قادری نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا نیز منہاج القرآن انٹرنیشنل کی طرف سے حجاج کرام اور مہمانوں کو نئے سال کی اسلامی ڈائری بھی ھدیہ کے طور پر پیش کی گئی۔
پروگرام کے اختتام پر حجاج کرام اور شرکاء کو لنگر مصطفوی تقسیم کیا گیا۔ حجاج کرام ان نے تمام شرکاء کو آب زم زم پیش کیا۔ یوں یہ محفل محبتوں کی پیاس سے شروع ہو کر زم زم کے جام پر اختتام پذیر ہوئی۔
رپورٹ: عبدالرزاق قریشی (لندن)
مرتب: میاں محمد اشتیاق (امورخارجہ)
تبصرہ