ماہِ محرم الحرام اور حضرت امام حسینؑ کی شہادت کے حوالہ سے منہاج القران انٹرنیشنل کوپن ہیگن کے زیرِ اہتمام “پیغام شہادت امام حسینؑ کانفرنس” کا انعقاد
پروگرام میں تلاوت قرآن پاک کی سعادت قاری محمد ندیم اختر، حاجی فدا النبی، میراب کاشف، عطاالرحمن، رشید بھٹی، سید حسین شاہ، اویس الرحمن اور فرہاد حسین نے فرداً فرداً حضور نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت کے پھول نچھاور کرنے کے ساتھ ساتھ امام عالی مقام امام حسینؑ، اہلِ بیت اطہار اور شہدائے کربلا کے حضور بھی خراجِ عقیدت پیش کیا۔ جبکہ نقابت کے فرائض علامہ ادریس الازہری نے سرانجام دیئے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ منظور احمد نقشبندی نے سورۂ الشوریٰ کی آیت 23 کے مختلف تفسیری پہلوؤں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ آیت اہلِ بیت کی محبت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ نبی کریمﷺ نے اس آیت میں اپنی امت کو اپنی اہلِ بیت سے محبت کرنے کی تلقین کی ہے۔ اہلِ بیت اطہار کی شان یہ ہے کہ وہ دینِ اسلام کے ستون ہیں۔ ان کی محبت ایمان کا حصہ ہے اور ان کی پیروی میں ہدایت ہے۔ ان کی زندگی، ان کے کردار اور قربانیوں نے اسلام کو زندہ رکھا اور امتِ مسلمہ کو ہدایت کا راستہ دکھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہلِ بیتِ اطہارؑ کی عظمت و شان اسلام کی بنیادوں میں شامل ہے۔ ان کی پاکیزگی، تقویٰ اور قربانیوں کی بدولت ہی دینِ اسلام کی روشنی دنیا میں پھیلتی رہی ہے۔ ان کی تعلیمات اور مثالیں مسلمانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں اور ان کی محبت و احترام ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ امام حسینؑ کی جرات و بہادری بے مثال تھی۔ انہوں نے یزید کے ظلم و ستم کے خلاف عَلمِ بغاوت بلند کیا اور اپنی جان و مال کی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا۔ کربلا میں دشمن کے عظیم لشکر کے سامنے ڈٹے رہے اور حق کے لیے لڑتے رہے۔
شہادت امام حسین کانفرنس سے مقامی زبان ڈینش میں خطاب کرتے ہوئے استاد حمزہ یوسف نے کہا کہ شہادتِ امام حسینؑ تاریخِ اسلام کا سنہرا باب ہے، جس نے ثابت کر دیا کہ اسلام کی اقدار کو نواسۂ رسول نے زندہ کیا۔ رہتی دنیا تک اسلام کی بقاء آپؑ کی اس عظیم قربانی کی مرہون منت ہی رہے گی۔ حضرت امام حسینؑ کی بے مثل قربانی ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا، خوشنودی حاصل کرنے کے لیے راہِ حق میں اپنی جان، مال، عزت و آبرو، آل و اولاد سب کچھ قربان کردینا ہی مومن کا مقصد حیات ہے۔ شہادتِ امام حسینؑ حسنیت اور یزیدیت کو دو ٹوک انداز میں واضح کر دیتی ہے۔ آج ہمیں حق کا ساتھ دینا ہے تو حسینی کردار کو اپنانا ہو گا۔
صدر منہاج القرآن ڈنمارک قیصر نجیب نے شہادتِ امام حسینؑ کانفرنس میں تشریف لانے والے تمام احباب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ واقعۂ کربلا ایک عظیم قربانی اور جرأت و بہادری کا نمونہ ہے۔ امام حسینؑ اور ان کے خاندان کی قربانیاں آج بھی مظلوموں کے لئے مشعلِ راہ ہیں۔ مشکلات اور مصائب کے باوجود جس عزم اور استقلال کے ساتھ وہ اپنے مقصد کی طرف بڑھتے چلے گئے آج ہمیں بھی اسی عزم و استقلال کی ضرورت ہے۔ اور جس طرح کربلا کے میدان میں امام حسینؑ کے ساتھیوں نے مثالی اتحاد اور بھائی چارے کا مظاہرہ کیا۔ آج ہمیں بھی اسی اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔
پروگرام کے اختتام پر اجتماعی درود وسلام پیش کیا گیا اور تمام امتِ مسلمہ کی ترقی و خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔
تبصرہ