شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ناروے میں مذہبی سکالرز، مبلغین و علمائے کرام کے وفد کی ملاقات، اتحاد امت، اعتدال و رواداری، امت کے وسیع تر مفاد میں قران وسنت کی پرامن تعلیمات کو فروغ دینے کے لیے شیخ الاسلام کی خدمات اور مغرب میں نوجوانوں کے دلوں میں عشقِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شمعیں روشن کرنے اور امن بقائے باہمی کے زریں اصولوں اور اسلامی اقدار کے احیاء کے لیے شاندار خدمات انجام دینے پر شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بین الاقوامی کردار پر زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
علماء کرام و مذہبی سکالرزکے ساتھ اس خصوصی علمی و فکری نشست میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ نے علمِ حدیث کی اہمیت و ناگزیریت اور 8 جلدوں پر مشتمل موسوعۃ القادریہ فی العلوم الحدیثیہ کی ضرورت و اہمیت اور مختلف اصلاحاتِ حدیث پر پرمغز اور فکر انگیز گفتگو کی۔ انھوں نے کہا کہ مستند علم حدیث دستیاب ہے علما اس سے استفادہ کریں اور حدیث کے انکار اور اشکالات کو ہوا دینے والی مفتن سوچ کا دلائل و براہین کے ساتھ رد کریں، علم حدیث عقیدہ توحید و رسالت، اسلامی تعلیمات، ایمانیات اور عقائد و عبادات کی عمارت کی بنیاد ہے، اس عمارت کی بنیاد پر حملے ہو رہے ہیں انھیں ناکام بنانا فی زمانہ علماء و محققین کی اولین دینی و ملی ذمہ داری ہے۔
وفد میں علامہ محمد اقبال فانی، مفتی طاہر عزیز، علامہ صفوۃ اللہ مجددی، حافظ صداقت علی قادری، حافظ صفدر علی، قاری انصر علی قادری، مفتی زبیر تبسم، علامہ عطاء المصطفیٰ، علامہ ارشد ضیاء، علامہ کوکب نورانی، علامہ محمد جمیل، علامہ نجیب الرحمن ناز، علامہ نصیر احمد نوری، سید نعمت علی شاہ، سید فراست علی بخاری، قاری عامر، قاری اشرف سیالوی، قاری اسرار احمد، قاری جہانگیر، قاری محمود الحسن، قاری خالد، قاری نور علی سیالوی، سید شمشاد رضوی، محبوب الرحمن، ناصر علی، سید گیلانی شاہ، ہارون قیوم سمیت علماء کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
تبصرہ