منہاج القرآن ویمن لیگ کے ذیلی ڈیپارٹمنٹ وائس کے زیراہتمام یوم خواتین کے موقع پر منعقدہ کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف خواتین نے کہا کہ عورت کی آزادی کے نام پر انتہائی رویے بذات خود عورت کا استحصال اور اس کی آزادی کے راستے کی رکاوٹ ہیں۔ ایک طبقہ عورت کے لئے مغربی طرز کی آزادی مانگنا او ر دوسرا طبقہ اسے چار دیواری میں قید کردینا چاہتا ہے۔ یہ دونوں رویے انتہاء پسندانہ ہیں اسلام نے امت محمدیہ کو اعتدال والی امت بنایا جو کسی بھی معاملہ میں حد سے نہیں گزرتی۔
کانفرنس سے رہنما مجلس وحدت المسلمین معصومہ آغا، ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی ڈاکٹر بصیرا عنبرین، منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر ڈاکٹر فرح ناز، منہاج القرآن ویمن لیگ کی سینئر نائب صدر ڈاکٹر شاہدہ نعمانی، معروف اینکر عروسہ خان، سماجی رہنما فاطمہ بٹ نے اظہار خیال کیا۔
رہنما مجلس وحدت المسلمین معصومہ آغا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ کو اعتدال والی امت بنایا ہے، عورت کے حقوق و فرائض میں توازن قائم فرمایا ہے، جو معاشرہ اعتدال پر مبنی نہ ہو اور افراط و تفریط کا شکار ہو وہ تباہ ہو جاتا ہے۔
ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی ڈاکٹر بصیرا عنبرین نے کہا کہ ہمارا معاشرہ دو انتہاؤں کا شکار ہے، ایک طبقہ عورت کو آزادی دینے کی بات کرتا ہے اور دوسرا طبقہ بے جا پابندیوں کا قائل ہے جبکہ معاشرے کی بقا اعتدال کی راہ اختیار کرنے میں ہے، عورت کو ہی طرز حیات اختیار کرنا چاہئے جو قرآن و سنت اور مشاہیر دیتے ہیں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر ڈاکٹر فرح ناز عورت کے مقام کی سب سے بڑی دلیل حضور نبی اکرم ﷺ اور آپ ﷺ کی شریعت مطہرہ سے ملتی ہے۔ تاریخ انسانی میں کوئی ایسی ہستی نہیں جو اپنی بیٹی کی تعظیم کیلئے کھڑی ہو جائے، حضور نبی اکرم ﷺ نے حقوق نسواں کی پہلی تحریک شروع کی۔
ڈاکٹر شاہدہ نعمانی نے کہا کہ اسلام انسانی حقوق کا سب سے بڑا محافظ دین ہے۔ اسلام نے عورت کو وہ مقام اور عزت دی جس کا اس سے پہلے تصور بھی محال تھا۔ اسلام نے خواتین کو وراثت میں حصہ دار بنا کر اس کا معاشی تحفط کیا۔ اسلام نے بیٹیوں کو زندہ دفن کرنے کو حرام و ممنوع قرار دیا اور بیٹیوں کو رحمت قرار دیا۔ منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عورت کے حقوق و فرائض اور عزت و تکریم کے حوالے سے قرآن و سنت کی تعلیمات کو اجاگر کیا اور غلط فہمیوں کا ازالہ کیا۔
سینئر اینکر پرسن عروسہ خان نے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے عورت کو وراثت سمیت بہت سے حقوق سے نوازا، دین اسلام عورت کو مکمل ضابطہ حیات دیتا ہے، اسلامی تعلیمات ہر قسم کی تنگ نظری اور گھٹن سے پاک ہیں۔
فاطمہ بٹ نے کہا کہ اگر نظام تعلیم کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ڈھالا جائے تو معاشرہ کی اصلاح ہوسکتی ہے ہمیں چاہئے کہ اپنی اولاد کی تربیت کیلئے قرآن سے استفادہ کریں۔
تقریب میں نائب صدر سدرہ کرامت، عائشہ مبشر، ارشاد اقبال، ام حبیبہ اسماعیل، نورین علوی، سعدیہ احمد، ام کلثوم و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
تبصرہ