منہاج سسٹرز جرمنی کے زیراہتمام ’’حرمت رسول ﷺ اور آزادئ رائے‘‘ سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں محترمہ یاسمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الله تبارک و تعالی نے قرآن مجید میں ’’تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ‘‘ فرما کر خود حرمت رسول ﷺ کا ذمہ لے لیا۔ اللہ تعالیٰ گستاخی رسول کرنے والوں کو خود جواب دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض آزادی اظہار رائے کے نام پر کسی بھی پیغمبر اور رسول کی بے حرمتی اور گستاخی نہیں کی جا سکتی۔
محفل میں محترمہ جویریا سجاد نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں انڈیا میں حضور نبی مکرم ﷺکی ذات مبارکہ کے متعلق توہین آمیز کلمات کی شدید اور سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کسی بھی مذہب کی مقدس ہستی کے بارے میں نازیبا کلمات ایک بین الاقوامی جرم ہے۔ بھارت اقلیتوں اور ان کے مذہبی جذبات کا احترام کرے اور مذہبی انتہا پسندی کو فروغ دینے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی شان میں گستاخانہ رویہ کسی طور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ بحیثیت مسلمان ہم تمام پیغمرانِ خدا، الہامی و غیر الہامی مذہبی شخصیات کا احترام کرتے ہیں۔ یہی احترام ہمیں ہمارا دین سکھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان حضور نبی اکرم ﷺ کی ذات مقدس کے ساتھ والہانہ عشق کرتے ہیں۔ بھارتی سیاستدان کے نازیبا کلمات سے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے اس پر معافی مانگی جائے۔ بھارتی حکومت مذہبی شخصیات کی توہین کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کرے۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا، جس کی سعادت محترمہ نگہت نے حاصل کی۔ پروگرام کے اختتام پر سلام پڑھا گیا اور دعا کرائی گئی۔
رپورٹ: ملکہ صباء
تبصرہ