چئیرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اٹلی بریشیاء میں ’’رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ کانفرنس‘‘ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺ کی ذات گرامی کائنات کے لیے سراپا رحمت و شفقت ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ذاتِ اخلاق عالیہ کا وہ پیکرِاتم تھی، جس کی نظیر پورے عالم میں نہیں ملتی۔ سفر ہو یا حضر آپ ﷺ کے تمام معمولات زندگی میں ایک اعتدال کا حسن تھا۔ کسی جگہ بھی آپ ﷺ کی طبعیت میں انتہاء پسندی نہ تھی۔ عبادات، معاملات، لوگوں کے ساتھ آداب میں اعتدال اور اخلاق حسنہ کی ایک کامل و جامع تصویر ہوتے۔ اسی طرح آپ ﷺ کی حیات طیبہ میں کمال کا نظم ہوتا تھا، اپنی روزمرۃ کی گفتگو سے لے کر اٹھنے بیٹھنے، کھانے پینے، لوگوں کے ساتھ برتاؤ، ہر جگہ آپ کی ذات گرامی ﷺ ایک نظم اور اعتدال ہی اعتدال کا سراپا تھی۔
انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل اور اپنے خطابات کے ذریعہ محبت و عشقِ رسول ﷺ کی انہی مبارک سنتوں اور تعلیمات کو عملی فروغ دیا۔
پروگرام کی نقابت کے فرائض علامہ غلام مصطفٰی مشہدی نے سر انجام دئیے، اس سے پہلے پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کی سعادت حافظ القاری گلزار احمد نے حاصل کی، جبکہ جہانزیب مٹھو، عثمان زیب، نعت گو شاعر ماسڑ لیاقت، حاجی اورنگ زیب گولڑوی، شازل گل زیب، سید حسن مصطفیٰ مشھدی اور حافظ اشتیاق نے آقا کریم ﷺ کی بارگاہ عالیہ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔
کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام، سماجی، کاروباری شخصیات، پاکستانی کمیونٹی اور منہاج القرآن انٹرنیشنل نارتھ اور ساؤتھ اٹلی کے ذمہ داران و کارکنان، رفقاء و وابستگان کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ کانفرنس میں علامہ غلام مصطفیٰ مشہدی، قاری مشاق احمد، علامہ مختار احمد قادری، حافظ محمد حسین سلطانی، علامہ طالب حسین، علامہ امتیاز صاحب، علامہ عبدالقادر درویش، علامہ مقصود احمد، علامہ ڈاکٹر توصیف احمد اور علامہ وقار احمد قادری نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر اعجاز یوسف اعوان، سید غلام مصطفیٰ مشہدی، علامہ مختار احمد قادری، میاں عمران الحق، ڈاکٹر چن نصیب، چوہدری اقبال وڑائچ، سرمد جاوید وڑائچ، راجہ ساجد حبیب، علامہ کاشف احمد، فیض عالم قادری، فیصل تارڑ، میاں محمد اشرف، سیف اللہ تارڑ، عامر سجاد، چوہدری طارق، صوفی عمر حیات، شیخ عمر محمد افضل، عمر نعیم جوڑا، عثمان الطاف، فرانس اور چوہدری ریاض و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
تبصرہ