بنگلہ دیش میں چٹاکانگ یونی ورسٹی کے شعبہ علوم اسلامیہ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر خدمات سرانجام دینے والے محمد مرشد الحق نے ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا علومِ اِسلامیہ کے فروغ میں مثالی کردار‘‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
محمد مرشد الحق نے اپنے مقالہ کے 9 ابواب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شخصیت اور خدمات کا نہایت عالمانہ انداز میں مختلف جہات سے اِحاطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اِس مقالہ سے یہ حقیقت بھی عیاں ہوتی ہے کہ بنگلہ دیش کے علمی حلقوں میں اسلام اور عالمی اسلامی شخصیات کے بارے میں آگہی کس قدر حوصلہ افزا ہے۔
مقالہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی دین اسلام کے بارے میں معتدل فکر کو زیرِ بحث لایا گیا ہے کہ گھمبیر فکری و سیاسی مسائل میں الجھی دنیا کو اسلام کے دامن میں آئے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔ عالمی امن کو دہشت گردی، جمہوری سیاست کو مفاد پرستی، ذہنی سکون کو لادینیت اور معیشت کو عالمی سودی نظام نے مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ ان حالات میں پی ایچ ڈی کا یہ مقالہ عالمی دانشوروں کے سامنےایک دعوتِ فکرہے۔
اپنے مقالے میں محمد مرشد الحق نے ثابت کیا ہے کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کس کس طریق سے اپنے شغفِ علمی، تصانیف اور لیکچرز و خطابات سے جدید نسل کو بیدار کر رہے ہیں۔ آپ اپنی فکر کو منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ذریعے دنیا بھر کے محتلف ممالک میں واقع اپنے سنٹرز کے ذریعے متعارف کروا رہے ہیں۔ آپ پوری دنیا میں فروغِ امن اور اِنسانی اَقدار کے فروغ کے بے مثل رہنما ہیں۔ آپ کی ساری جد و جہد نسل انسانی کو حقیقت سے آشنا کرنے پر منحصر ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ یہ تحقیقی مقالہ بلاشبہ شیخ الاسلام کی اِجتہادی بصیرت، فکری وسعت اور علمی خدمات پر دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے۔
بلا شبہ بنگالی زبان میں لکھا گیا یہ تحقیقی مقالہ اسرار و رموز سے لبریز ایک جہانِ نو کو متعارف کرواتا نظر آتا ہے اور شیخ الاسلام کی عالمی تعلیمی خدمات کو پورے گلوب پر نشر کرتا ہے۔ یہ نکتہ وروں کے لیے کھلی دعوت ہے کہ جو چاہے اس سرچشمۂ علم و تحقیق سے اِستفادہ کرے۔
تبصرہ