کوپن ہیگن (محمد منیر طاہر) عیدالاضحی جہاں عالم اسلام اور پاکستان میں خوشیوں کا پیغام لاتی ہے وہیں یورپ میں رہنے والے پاکستانی بھی اپنی بساط بھر اس موقع سے خوشیاں کشید کرنے اور ثواب کمانے میں محو نظر آتے ہیں لیکن یہاں کا عید کا رنگ پاکستان سے قدرے مختلف ہوتا ہے، مذہبی اجتماعات پہ خصوصاً منہاج القرآن کے سنٹرز پہ رش ہوتا ہے لوگ بیوی بچوں سمیت عید پڑھنے آتے ہیں۔ اور ان سنٹرز پہ نماز عید کے بعد ناشتہ پہ بھی پیش کیا جاتا ہے بعض جگہوں پہ روایتی حلوہ پوڑی بعض سنٹرز میں نان چنے، اکا دکا مساجد میں سویاں اور کئی جگہ پہ کشمیری چائے کے ساتھ کیک پیش کیے جاتے ہیں۔ بعض ممالک میں وہاں کے سیاستدان اور ضلعی حکومتوں کے وزرا عید کی نماز پہ آ کے مسلمانوں کو مبارکباد کا پیغام بھی دیتے ہیں۔
عید کی نماز کی بات کی جائے تو، منہاج القرآن اسلامک سنٹرز پر عوام کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ایک سے زائد جماعتیں کرائی جاتی ہیں، بعض ممالک میں شادی ہال کرائے پہ لیتے ہیں جبکہ اکا دکا ممالک میں بڑے سپورٹس سنٹر کے ہال کرائے پہ لے کر عید کے اجتماعات منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس دفعہ، سپین میں منہاج القرآن کے زیراہتمام نماز عید کے 16 اجتماعات ہوئے، یونان میں منہاج القرآن نے 14 مقامات پہ نماز عید کی جماعت کروائی، اٹلی کے جغرافیے کی وجہ سے یہاں منہاج القرآن کی دو ملکی تنظیمیں ساؤتھ اور نارتھ کے ناموں سے کام کرتی ہیں، ان دونوں کے تحت اٹلی کے مختلف مقامات پہ نماز عید کے 12 اجتماع منعقد ہوئے، منہاج القرآن فرانس کے تحت نماز عید کے پانچ اجتماعات ہوئے،، اسی طرح آسٹریا میں منہاج القرآن کا ایک اور جرمنی اور ڈنمارک میں منہاج القرآن کے مراکز پہ پانچ، پانچ بار نماز عید پڑھائی گئی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے عید کی نماز سکاٹ لینڈ میں منہاج القرآن کے گلاسکو سنٹر میں ادا کی جہاں انکے ساتھ انکے بڑے بیٹے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور دونوں پوتے بھی موجود تھے۔
تبصرہ