منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیراہتمام شہدائے ماڈل ٹاؤن کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اور انکے ورثا کو انصاف دلانے کے لیے یوم شہداء منعقد کیا گیا، جس کا آغاز علامہ عتیق احمد ہزاروی نے آیات بینات سے کیا راجہ عمران اور حمزہ یوسف نے نعت کے گلدستے پیش کیے۔ اس سے قبل شہدا کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی بھی کی گئی تھی۔
صدر منہاج القرآن ڈنمارک نے خطبہ استقبالیہ میں پاکستان کے نظام عدل پہ سوال اٹھایا کہ پاکستان کا بچہ بچہ ٹی وی پہ قاتلوں کو دیکھتا اور جانتا ہے لیکن معزز عدالتیں پانچ سال گزر جانے کے بعد کسی فیصلہ تک پہنچنے سے قاصر کیوں؟
صدر منہاج القرآن ویمن لیگ ڈنمارک اور نائب صدرمنہاج ویمن لیگ یورپ ڈاکٹر شازیہ رانا نے کہا کہ عجب نظام ہے ہمارے چودہ قتل اور سو کارکن زخمی ہوئے لیکن نظام عدل نے الٹا ہمارے ہی سینکڑوں کارکنان کو پانچ اور سات سالہ سزائیں سنادیں۔ چیف ایڈیٹر وطن نیوز امانت علی چوہدری نے کہا کہ مظلوموں کا خون قاتلین کو فرار نہیں ہونے دے گا اور انصاف ہوکے رہے گا۔
مجیب الرحمن قریشی، صدر پاکستان پیپلز پارٹی ڈنمارک نے کہا کہ مقتولین کی تحریک نے موجودہ حکومت میں بھرپور ساتھ دیا لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے شہدا کو انصاف دلانے کے وعدوں پہ الیکشن جیت کر اس معاملے کو سرد خانے ڈال دینا افسوسناک ہے۔
مدثر وسیم ایڈووکیٹ، لیگل ایڈوائزر پاکستان کمیونٹی فورم ڈنمارک نے کہا کہ ہمارا نظام عدل غریب کے حق میں کمزور اور اشرافیہ کے تحفظ میں متحرک ہے مقام افسوس ہے کہ پانچ سال گزر جانے کے بعد بھی چودہ شہیدوں کے ورثا دربدر ہیں۔
معروف مصنف اسلم علی پوری نے کہا کہ ہم زندوں پر ان شہیدوں کے لیے انصاف کی آواز بلند کرنے کا قرض ہے۔
ڈائریکٹر منہاج القرآن انٹرنینشنل ڈنمارک مفتی ارشاد حسین سعیدی نے کہا کہ یوں تو ہر قتل قابل مذمت ہے لیکن یہ چودہ قتل اس لیے سنگین ترین ہیں کہ انکو حاکم وقت نے قتل کیا اور اس پہ ریاست خاموش اور نظام عدل گونگا بن چکا ہے۔ لیکن سلام ہے ان کارکنوں پر جنہوں نے اپنے عزیزوں کا خون بیچنا تو ایک طرف آج تک کوئی کمزور بیان تک نہیں دیا۔
صدر مسلم لیگ ق ڈنمارک راجہ شوکت نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کبھی بھول نہیں پائے گی، ہم سب جس پوزیشن پہ بھی ہیں جس جماعت میں بھی ہیں اپنی اپنی حیثیت کے مطابق ان شہدا کے لیے صدائے احتجاج بلند کرنا ہوگی۔ مسلم لیگ ق یہ فریض ادا کرتی رہے گی۔
محمد جاوید آرائیں سیکرٹری جنرل آرائیں کونسل ڈنمارک نے کہا کہ سترہ جون کے دن ٹی وی پہ خواتین اور بزرگوں پہ لاٹھی چارج اور ڈائریکٹ فائرنگ دیکھ کر سمجھ نہیں آرہا تھا کہ آخر ان کا قصور کیا ہے اور یہ کرب اب تک قائم ہے کیونکہ ان مظلوموں کو انصاف نہیں ملا۔
ڈنمارک کی سیاست میں معروف نام سید اعجاز حیدر شاہ بخاری نے کہا کہ اے پی سی نے مظلوموں کے لیے انصاف کی جدوجہد کو اپنایا نتیجہ صفر، چیف جسٹس نے ایک ماہ میں انصاف کا وعدہ کیا، نتیجہ صفر، نئی حکومت نے نئی جے آئی ٹی بنائی نتیجہ صفر، آخر کون بچارہا ہے قاتلوں کو؟
پروگرام کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر منہاج القرآن جرمنی سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ یوں تو شہدا کا دکھ بھی عظیم ہے لیکن جو اپاہج کردیئے گئے، بے روزگار کردیئے گئے، یتیم بچوں اور بیوہ ہونے والی خواتین جس رنج و الم سے گزررہے ہیں اس کا بدلہ شریف خاندان کو جلد یا بدیر چکانا ہوگا۔
رپورٹ: (محمد منیر طاہر۔ کوپن ہیگن)
تبصرہ