تحریک منہاج القرآن کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دورہ یورپ میں 13 جولائی 2018ء کو اسپین کے شہر بارسلونا پہنچ گئے، بارسلونا ائیرپورٹ پر سپین تنظیم کے عہدیداروں اور کارکنوں نے آپ کا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر منہاج القرآن سپین، منہاج یوتھ لیگ سپین اور منہاج القرآن سپین ویمن ونگ کے تمام مراکز کے عہدیدران و کارکنان کی بڑی تعداد نے آپ کا استقبال کیا۔ کارکنان و عہدیداروں نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو پھول پیشے کیے اور خوش آمدید کہا۔
تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صاحبزادہ حماد مصطفیٰ المدنی اور صاحبزادہ احمد مصطفیٰ العربی بھی آپ کے ساتھ تھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بارسلونا پہنچنے سے قبل سوموار کو سپین کے شہر اشبیلیہ پہنچے، جہاں انہوں نے تاریخی مقامات کی سیر کی۔
بارسلونا ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ ہانامہ تو 1980 کی دہائی سے ہے اور وہ تو ایک بہانہ بنا ہے ان کی پکڑ کا اصل میں یہ تو ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کیلئے پہلی اسمانی پکڑ شروع ہوئی ہے اور ان کی چیخیں نکلنا شروع ہو گئی ہیں ابھی تو ان کا اس سے بھی زیادہ بُرا حشر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک نے قومی الیکشن 2018ء کا بائیکاٹ نہیں کیا بلکہ جب تک انتخابی نظام تبدیل نہیں ہوتا، ان انتخابات میں حصہ لینے کا کوئی مقصد نہیں۔ الیکشن اصلاحات ہی پاکستانی قوم کے حالات بدل سکتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری سپین میں تنظیمی مصروفیات کے ساتھ کارکنان کیساتھ سلسلہ وار خطابات کی سیریز و تربیتی نشست ’’انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی‘‘ کے موضوع پر خطاب بھی کریں گے۔
تبصرہ