تحریک منہاج القرآن سنٹرل پنجاب کے عہدیداران کی تقریب حلف برداری

تحریک منہاج القرآن سنٹرل پنجاب کے مختلف فورمز کے عہدیداران کی تقریب حلف برداری اور پنجاب میں ممبر سازی مہم کے حوالے سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن انجینئر محمد رفیق نجم نے کی، تقریب میں لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ کے سینکڑوں کارکنان صوبائی، ضلعی اور پی پی حلقہ جات کے عہدیداران نے بڑی تعداد میں شرکت کی، انجینئر محمد رفیق نجم نے سنٹرل پنجاب کے عہدیداران سے حلف لیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اندرون ملک و بیرون ملک ایک منظم ومؤثر تنظیمی نیٹ ورک رکھتی ہے، تحریک منہاج القرآن قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی قیادت میں مصطفوی انقلاب کے ذریعے پاکستان میں مضبوط عوام دوست سیاسی نظام کے لیے کوشاں ہے، منہاج القرآن نے دنیا کو اسلام کا حقیقی پر امن چہرہ دکھایا، انہوں نے کہا کہ عہدیداران اور کارکنان یونین کونسل سے لے کر وارڈ کی سطح تک اپنے نامکمل یونٹس کو جلد مکمل کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قاتل اور کرپٹ جماعت کے قدم اکھڑ چکے ہیں، رفقاء وکارکنان تحریک منہاج القرآن کے لیے ریڑھ کی ہڈی اور اصل اثاثہ ہیں، ڈاکٹر محمد طاہر القادری ہمیشہ مثبت سوچ رکھنے والے کارکنان کی قدر کی ہے، کارکنان جماعتوں کا اثاثہ اور آکسیجن کی طرح ہوتے ہیں، مستقبل اس جماعت کاہوگا جس کے اپنے کارکنان سے رابطے ہوں گے، تحریک منہاج القرآن کے کارکنان، وابستگان اور عہدیداران ایک خاندان کی طرح ہیں، تمام کارکنان کمر کس لیں گرتی ہوئی دیوار کو صرف ایک دھکا دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنظیمی عہدیداران وکارکنان ممبر سازی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ڈور ٹو ڈور عوامی رابطہ مہم میں تیزی لائیں، منزل بہت قریب ہے، بہت جلد ملک میں مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع ہونیوالا ہے، شریف برادران نے کرپشن اور عوام کا خون چوسنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا، بے گناہوں کو قتل کیا، ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، ڈاکٹر طاہرالقادری موجودہ نظام اور قاتل وکرپٹ حکمرانوں سے عوام کو نجات دلانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ممبر سازی مہم سے تحریک منہاج القرآن مزید منظم اور فعال ہوگی، عہدیداران ممبر سازی مہم میں اہداف حاصل کرنے کے لیے دن رات ایک کردیں۔

تقریب میں سید محمود الحسن جعفری، راشد محمود باجوہ، علامہ ثناء اللہ ربانی، ڈاکٹر احسن ہاشمی، محمد ناصر دیو، محمد فاروق، محمد سعید بلوچ، حافظ احتشام محمود، زاہد چوہان، عثمان بٹ، علامہ شمیم سرور، شاہد حسین، شہزاد اکبر، بلال قادری، حاجی اللہ رکھا، محمد اسلم بسرا، علامہ سہیل حمید قادری ودیگر رہنما بھی شریک تھے۔

تبصرہ