اردن میں عالمی سیرت کانفرنس کے دوران 25 اکتوبر 2016ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادی اور اردن کے کنگ عبداللہ دوئم کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر کنگ عبداللہ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی دہشت گردی کے خاتمے اور عالمی فروغ امن کے حوالے سے علمی و تحقیقی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی و فتنہ خوارج پر فتویٰ کا انہوں نے بھی مطالعہ کیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ڈاکٹر طاہرالقادری کا یہ فتوی انسانیت اور اسلام کی عظیم خدمت ہے۔
اس ملاقات میں مشرق وسطیٰ کے حالات اور عالم اسلام کو درپیش چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ کنگ عبداللہ نے عالم اسلام میں دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کیا۔ عالمی حالات پر شاہ عبداللہ نے کہا کہ مسلم ممالک تاریخ کے نازک دوراہے پر کھڑے ہیں، جہاں عالمی سامراج مسلم ممالک کے وسائل پر قبضہ کرنے کی گھناونی کوشش میں مصروف ہے، جو کامیاب نہیں ہوگی۔
پاکستان میں حالیہ خودکش دھماکوں پر شاہ عبداللہ نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا دہشت گردی اور اسلام کو ملانے والے انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ قیام امن کے حوالے سے انہوں نے پاکستانی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اردن، مشرق وسطیٰ اور عالم اسلام کا ایک اہم ملک ہے۔ قدیمی اسلامی تاریخ میں اردن کی اہمیت آج بھی مسلمہ ہے۔ اس لحاظ سے پاکستان اور اردن ایک دوسرے کے برادر اسلامی ملک ہیں، جن کے شہری ایک دوسرے سے محبت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اردن میں موجود پاکستانی شہری مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اہم خدمات انجام دے رہے ہیں جو باعث اطمینان اور قابل تحسین ہے۔
ملاقات کے آخر میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے سیرت کانفرنس کے کامیاب انعقاد اور سرپرستی کرنے پر حکومت اردن کو مبارکباد بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ عمان میں عالمی سیرت کانفرنس کا انعقاد عالم اسلام کو قریب کرنے اور اسلامی اخوت کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
King Abdullah II of Jordan meets Dr Tahir-ul-Qadri at the 'Int Sirah Conf, both personalities exchanged views on global peace & security. pic.twitter.com/f1SbkecUEO
— Dr Tahir-ul-Qadri (@TahirulQadri) October 26, 2016
تبصرہ