ہالینڈ: حضرت عثمانِ غنی امیر المومنین ہونے کے باوجود غرباء کو اپنے دسترخوان میں شامل کرتے تھے: علامہ حافظ نذیر احمد القادری

دینِ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہونے کے ساتھ ساتھ غرباء پروری کا بھی درس دیتا ہے اور اس طرح کے تمام احکامات پر اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے تمام عظیم اور جلیل القدر صحابہ اکرام نے عمل کر کے امتِ محمدی کو انسانیت کی خدمت کرنے کی لازوال تاریخ رقم کرکے دی ہے جس کی آج کے دور میں مثال ملنا ممکن نہیں۔

منہاج القرآن دی ہیگ کے زیر اہتمام ہفتہ وار درسِ قرآن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حافظ نذیر احمد القادری نے حضرت ِعثمان ِغنی رضی اللہ عنہ کے حالاتِ زندگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ امیرالمومنین ہونے کے باوجود ہمیشہ اپنے دسترخوان میں غرباء کو شامل کرتے۔ حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے اس عمل کی مثال آج کے حکمرانوں میں ملنی ناممکن ہے حالانکہ یہ تمام حکمران مسلمان ہونے کے دعویدار بھی ہیں اور سرکاری اخراجات پر خوب حج اور عمرے بھی کرتے ہیں۔

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کائنات کی واحد خوش نصیب ترین شخصیت ہیں جن کے عقد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دو بیٹیاں آئی ہیں اسی لئے آپ کو ذوالنورین بھی پکارا جاتا ہے یہ اعزاز سابقہ انبیاء اکرام کے بھی کسی صحابی کو بھی نصیب نہیں ہوا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حضرت عثمانِ غنی سے محبت کی انتہاء ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اگر میری تیس بیٹیاں بھی ہوتیں تو میں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یکے بعد دیگرے عثمان رضی اللہ عنہ کے عقد میں دے دیتا۔ علامہ حافظ نذیر احمد القادری نے حضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے حالاتِ زندگی بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ رضی اللہ عنہ کاملِ حیاء ہونے ساتھ عاملِ قرآن بھی تھے قرآن سے آپ کی محبت کا یہ عالم تھا کہ اکثر رات کو عشاء کی نماز کے بعد فجر تک اللہ کی عبادت میں قرآن پاک ختم کرلیتے حضرت عثمان غنی نے ہی قرآن پاک کو اکٹھا کیا اور اکثر اوقات اللہ کے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بیانِ وحی کو تحریر کر لیتے آج حضرت عثمانِ غنی کی وجہ سے ہمارے پاس اللہ کی یہ پاک کتاب موجود ہے اور تاقیامت رہے گی۔

اللہ تبارک وتعالیٰ نے حضرت عثمانِ غنی کو بے پناہ دولت سے نوزا ہوا تھا جس کی وجہ سے آپ اپنے وقت کی امیر ترین شخصیات میں شمار ہوتے تھے لیکن دین اسلام کی سربلندی اور انسانیت کی خدمت کے لئے اس دولت کو لٹانے کے لئے ہروقت تیار رہتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک ادنیٰ سے اشارہ پر سب کچھ قربان کر دیتے جس کی بے شمار مثالیں تاریخ میں رقم ہیں۔ حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے مال کی محبت کو کبھی اپنے دل میں جگہ نہیں بنانے دی اگر کبھی دل میں ایسا خیال آنے کوشش بھی کرتا تو فوری طور پر اپنے نفس کو سزا دینے کی کوشش اس طرح کرتے کہ مشقت اختیار کر لیتے حالانکہ آپ کے پاس بے شمار غلام بھی تھے۔

رپورٹ: امانت علی چوہان

تبصرہ