ڈنمارک: معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل کی مرکز منہاج القر آن ڈنمارک آمد

مورخہ 01 ستمبر2013 مولانا طارق جمیل نے منہاج القرآن ڈنمارک کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔ آپ کی آمد پر منہاج القرآن ڈنمارک کے امیر علامہ عبدالستار سراج، شعبہ تعلیمات کے انچارج اور جامعۃ الازہر کے سکالر علامہ حافظ ادریس احمد اور شعبہ حفظ کے سربراہ قاری ندیم اختر نے منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے مقامی عملے کے ہمراہ اپنے معزز مہمان کا پرجوش استقبال کیا۔

مولاناطارق جمیل کو مرکز کا مکمل وزٹ کروایا گیا۔ آپ نے مسجد کے ہال کوبہت پسند کیااور دیگر سوالات کے علاوہ نمازیوں کی گنجائش اور مسجد ہذا میں ہونے والی حفظ، ناظرہ، اردو اسلامیات اور دیگر کورسز کی کلاسز کے بارے میں بھی استفسار کیا۔ بعد ازاں معزز مہمان کوعمارت کی دوسری منزل کا وزٹ کروایا گیا عبدالستار سراج نے مولانا کو بتایا کہ یہ منزل مکمل طور پر خواتین کے لیے وقف ہے جس میں خواتین کی علیحدہ کلاسز ا ور ان کے بچے اور بچیوں کی علیحدہ کلاسز ہوتی ہیں اور اس کے علاوہ اس منزل پر خواتین کا الگ کچن، الگ وضو خانے، باتھ رومز، دفتر کے علاوہ آمدورفت کا الگ راستہ اور لفٹ کا انتظام ہے۔

مولانا طارق جمیل نے بک سنٹر اور سی ڈی سنٹر(جو کہ یورپ کا سب سے بڑا اسلامی کتب خانہ بھی ہے) کے معائنے میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا، مختلف کتب دیکھیں اور سوال کیا کہ کیا یہ تمام کتب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی ہیں جس پر امیر منہاج االقرآن نے بتایا کہ آپکی پانچ سے چھ سو تک کتب چھپ کر مارکیٹ میں موجود ہیں اور کم وبیش اتنی ہی کتب طباعت کے مختلف مراحل میں ہیں۔علامہ ادریس الازہری نے لائبریری کے انگلش سیکشن، ڈینش سیکشن اور اس سیکشن کا خصوصی تعارف کروایا جس میں اکابر علمائے امت کی کتب بھی مسلمانان ڈنمارک کی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔اس مرحلے پر معزز مہمان کو شیخ الاسلام کی معرکۃ الارا ء تصنیف کتاب التوحید کی دو جلدوں کا مجموعہ بطور تحفہ پیش کیا گیا۔

بعد ازاں مہمانان گرامی نے منہاج القرآن ڈنمارک کے عملے کے دفاتر پارکنگ اور کانفرنس روم دیکھا۔جہاں کولڈ درنکس اور چائے پیش کی گئی۔دوران گفتگو علامہ عبدالستار صاحب نے مہمانوں کو مسلمانان ڈنمارک کے لیے منہاج القرآن کی تعلیمی، معاشرتی اورثقافتی خدمات کا تعارف پیش کیا وہیں ڈنمارک کے مسلمانوں میں اتفاق و اتحاد پیدا کرنے کے لیے منہاج القرآن ڈنمارک کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔اس موقع پر مولانا کے سا تھ آئے ہوئے ایک نوجوان مہمان نے اس بات کی تائید کی اور منہاج القرآن ڈنمارک کے مرکز پر ہونے والی جشن آزادی کی تقریب میں تمام سیاسی، مذہبی اور ثقافتی تنظیمات کی شمولیت پر خصوسی پسندیدگی کا اظہارکیا۔اس موقع پر جناب قاری ندیم اختر صاحب اور علامہ محمد ادریس الازہری صاحب نے بھی اتحاد امت کے حوالے سے مولانا کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اورمولاناطارق جمیل صاحب کی شہر اعتکاف آمد اوربعد ازاں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ہیڈ کوارٹر پر آمد کا ذکر کیا جہاں پر میڈیا کے نمائندوں نے سوال کیاکہ آپ شیخ الاسلام کی خدمات کو کس تناظر میں دیکھتے ہیں مولاناصاحب نے فرمایا تھا کہ میں شیخ الاسلام کی خدمات کو بہت خوبصورت تناظر میں دیکھتا ہوں یہ اللہ کا احسان ہے کہ وہ کسی کا انتحاب کرلیتا ہے جو دیکھنے میں تو ایک شخص ہوتا ہے لیکن اس سے کام ہزاروں افراد کا لیا جاتا ہے شیخ الاسلام بھی ایسی شخصیت ہیں کہ دیکھنے میں تو ایک ہیں لیکن مجھے ہزاروں کے مجموعے پر بھاری نظر آتے ہیں اور اس وقت دنیا بھر میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے تناظر میں ان کا(دہشت گردی اور فتنہ خوارج پر) فتوی بہت معتدل اور انصاف پسندانہ ہے۔

اپنی گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے امیر منہاج القرآن نے امید ظاہر کی ڈنمارک کے مسلمانوں میں ہم آہنگی اور اتفاق پیدا کرنے کے لیے مولانا صاحب اپنے متعلقین اور معتقدین کو منہاج القرآن ڈنمارک کی مخلصانہ کوششوں اور کاوشوں میں ساتھ دینے کی تلقین کریں گے اور مزید یہ کہ یہ سنٹر صرف منہاج القرآن والوں کا نہیں بلکہ یہ ڈنمارک کے تمام مسلمانوں کا ہے کیونکہ اس مرکز کے قیام میں تمام مسلمانوں نے ساتھ دیا ہے اور کمیونٹی کا کوئی بھی پروگرام یا اجتماع ہو یہ سنٹر اور ہماری خدمات حاضر ہیں جس پر مولاناطارق جمیل صاحب نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ آئندہ سال کا پروگرم انشا اللہ امنہاج القرآن کے اس مرکز پر رکھا جا ئے گا۔بعد ازاں منہاج االقرآن ڈنمارک کے عملے اور سربراہان نے مولانا طارق جمیل صاحب کی آمد کا شکریہ ادا کیا معزز مہمانوں کو نیک تمناوں کے ساتھ رخصت کیا۔

رپورٹ: محمد منیر

تبصرہ