ماہِ رمضان المبارک کے آغاز سے ہی مساجد کی رونقیں اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہیں، نمازوں میں نمازیوں کی تعداد میں اضافہ تو ہو ہی جاتا ہے لیکن ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق روزہ افطار کرانے کی ترغیب اور عظیم ثواب کی خوشخبری کو مسلمان ایک خاص اہمیت کی نظر سے دیکھتے ہیں جس کا ثبوت اجتماعی افطاری کے موقع پر دیکھ سکتے ہیں۔ مساجد میں پورا ماہ رمضان افطاری کے موقع پر ایک خاص روحانی منظر پیش کرتا ہے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل دی ہیگ میں بھی افطاری کا اہتمام ہوتا ہے جس میں قرب وجوار سے روزہ دار جوق در جوق شرکت کرتے ہیں اور افطاری کا انتظام سادہ اور پرتکلف کیا جاتا۔افطاری سے پہلے تلاوت قرآن الحکیم اور نعت شریف کا مختصر پروگرام، حاضرین کی روحانی افطاری معلوم ہوتی ہے جیسے ہی افطار کا وقت قریب ہوتا ہے تو باقاعدہ ختم شریف پڑھ کراللہ عزوجل کے حضور تفصیلی دعا پیش کی جاتی ہے اس کے بعد روزہ افطار کرنے کی نیت پڑھی جاتی ہے تو روزہ افطارکرنے کا وقت ہو جاتا ہے۔ تمام حاضرین نہایت صبر وتحمل اور سکون کے ساتھ روزہ افطار کرتے ہیں اور اللہ کے حضور دعائیں کرتے ہوئے نمازِمغرب کی ادائیگی کے لیئے صف بند ی کرلیتے ہیں۔
رمضان ا لمبارک کی پہلی افطاری کے موقع پر صدر ادارہ منہاج القرآن دی ہیگ چودھری خالد محمود نے خصوصی شرکت کی جبکہ راجہ رافت عمران کی جانب سے چائے کا اہتمام کیا جا رہاہے۔امام وخطیب اصغر القادری افطاری سے قبل اخلاقیات پر درس دیتے ہیں جسے بہت پسند کیا جاتا ہے۔
رپورٹ:امانت علی چوہان
تبصرہ