خوش قسمت ہیں وہ افراد جنہیں مادیت پرستی کے اس دور میں اللہ تعالیٰ اپنے دین متین کی خدمت اور نبی آخر الزماں صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے اُخروی پیغامِ امن و انسانیت کی ترویج و اشاعت کے لیے منتخب کرلے۔ پھر ایسے افراد پر لازم ہے کہ وہ خود کو اپنے عمل، یقین اور قول و فعل میں یکسوئی اور انہماک سے اس ذمہ داری کا اہل ثابت کریں۔ کسی بھی تحریک کی کامیابی کا دار و مدار اس کے کارکنوں کے مسلسل متحرک رہنے پر ہی منحصر ہے۔ تحریک منہاج القرآن درحقیقت احیاے دین کی عملی جد و جہد سے عبارت ہے۔ ان خیالات کا اظہارمورخہ 23 جون 2013 کو ڈنمارک میں منعقدہ منہاج القرآن ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے معروف اسکالر اور معیشت دان ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کیا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ کامیابی کے لیے غیر ضروری بحث و تکرار میں الجھنے سے کارکنوں کی صلاحیتیں برباد ہوجاتی ہیں۔ اس سے ان کے اندر تقوی و طہارت اور للہیت و خلوص میں دراڑیں پڑ جاتی ہیں جس سے فائدہ اٹھا کر شیطانی طاقتیں انہیں گمراہ کردیتی ہیں۔
منہاج القرآن کا سفر انفرادی اور اجتماعی زندگی میں خالصتاً للہیت کا پیکر بن کر معاشرے میں ظلم و جبر اور نااِنصافی کا خاتمہ ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے حضرت خضر علیہ السلام کے ساتھ حضرت موسی علیہ السلام کے سفر سے ایمان افروز مثالیں پیش کیں اور بتایا کہ ہمیں اپنی زندگی میں وہ انقلاب لانا ہے کہ جو ہمارے کردار کو دیکھے اسے دوغلا پن نظر نہ آئے۔ یوں لوگ ہماری کہی ہوئی بات پر اعتماد کریں گے۔ قائد عمارت کی اوپری منزل پہ کھڑا چاروں اطراف دیکھ کر فیصلہ کرتا ہے جبکہ نیچے کھڑے ہونے والوں کی نظریں ان حالات کا مشاہدہ نہیں کرسکتیں۔ کارکن وہ ہے جسے قائد پر اس طرح یقین اور اعتماد ہو کہ اس کے دل میں شیطان شکوک و شبہات اور وسوسے نہ ڈال سکے۔ مراعات یافتہ طبقات مزاحمت کرتے ہیں اور الفاظ میں گڈمڈ کرکے اپنے مطلب کا مفہوم اخذ کرتے ہیں۔ آپ ان کی چالوں میں نہ آئیں، آپ ایک نظریاتی تحریک کے کارکن ہیں۔ اپنے قائد اور نظریے کی کامیابی پر پختہ یقین رکھیں۔ مستقل مزاجی اور مستعدی سے کام کریں۔ آپ کا یہ عمل عبادت ہے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے اصولوں اور مقاصد پر سمجھوتا نہیں کرنا، اس لیے کہ بنیادی نظریے سے محروم قومیں کمزور، بزدل اور مفاد پرستی کا شکار ہوجاتی ہیں۔ آپ لوگوں کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے خطابات سنائیں، کتابوں اور سی ڈی کا تبادلہ کریں، موضوع اور اس کے اہم نکات کو آپس میں ڈسکس کریں تاکہ نکتہ فہمی کا ملکہ پیدا ہو۔ ممبر سازی کریں، مطالعے کی عادت ڈالیں، حکمت و تدبر سے کام لیں اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شامل ہوں۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آج ایسا نظریہ کسی جماعت کے پاس ہے نہ ایسا قائد۔ اپنے قائد کی فکر کو سمجھیں اور اپنے اندر وسیع النظری پیدا کریں۔ قائد کی محض تعریف اور اچھا کہہ دینا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ ہم نے دنیا میں مثبت تبدیلی لانی ہے اور انقلاب کے لیے کام کرنا ہے۔ اپنی زندگی، رہن سہن اور عادات و خصائل میں ایسی تبدیلی لائیں کہ وہ شیخ الاسلام کی تعلیمات کے مطابق تاجدار کائنات صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے اُسوۂ حسنہ کا آئینہ دار بن جائیں۔ عاجزی اختیار کریں اور تکبر سے بچیں، دعوؤں میں نہ پڑیں اور نہ ہی شہرت کی خاطر کام کریں۔ باہمی اور ذاتی رنجشوں کی وجہ سے مصطفوی مشن کا کام ترک نہ کریں وگرنہ زندگی خیر و برکت سے محروم ہو جائے گی۔
آخر میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تمام شرکاء کے لئے خصوصی دعا کی اور سب سے فرداً فرداً مصافحہ بھی کیا اور اگلی منزل ناروے کے لئے روانہ ہوگئے۔ اس پروگرام میں یوتھ لیگ، سسٹر لیگ، منہاج القرآن یورپین کونسل ڈنمارک اور ناروے کے عہدیداران اور کارکنان نے خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ میڈیا کے لئے نوجوان محمد منیر نے انتھک محنت کی اور تمام احباب سے رابطہ رکھا۔
رپورٹ: شاہد جنجوعہ(نمائندہ اوصاف،ہیلی فیکس)
تبصرہ