یونان : عظمت معراج مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس

منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کے زیر اہتمام مورخہ 16 جون 2013 ء کو عظیم الشان معراج مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس منعقد ہوئی جس میں صدر سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈا کٹر حسن محی الدین قادری نے خصوصی خطاب کیا۔ مرکز کے دونوں فلور لوگوں سے کھچا کھچ بھرے ہو ئے تھے جن میں خواتین اور بچوں کی نمایاں تعداد شامل تھی۔ اس کے علاوہ یونان بھر سے تمام سیاسی و سماجی، مذہبی، بز نس کمیونٹی اور تمام ذیلی مراکز و شعبہ صحافت سے تعلق رکھنے والوں نے بھی خصوصی شرکت کی۔

مرکزی محفل بسلسلہ معراج مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیاگیا جس کی سعادت قاری مدثر مصطفی نے حاصل کی۔ نقابت کے فرائض خالد محمود قادری (خطیب مرکز منہاج القرآن ریندی)نے ادا کئے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعت خوانی کے عشق بھرے سلسلہ میں یونان بھر سے تشریف لا ئے نعت خوانوں نے بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ میں نہایت خوبصورت انداز میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔ ان عشاقان مصطفی میں محمد عارف، ناصر اکبر، عبدالجبار، شکیل قادری، مرزا بشیر بیگ (صدر مرکز منہاج القرآن کیپسیلی)، محمد شہزاد قادری آف مینیدی، فیاض گوہر (گروپ نعت)، محمد عادل قادری، حافظ کامران، محمد اسلم (نائب ناظم و ناظم رابطہ)، حافظ مشتاق (سابق صدر مرکز منہاج القرآن تھیوا) اور سجاد حسین قادری (صدر منہاج نعت کونسل) نے خصوصی نعت پیش کی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے واقعہ معراج پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت و شان اقدس کے نہایت منفرد پہلو بیان کیے اور واقعہ معراج کی تفصیل ایک اچھوتے انداز میں بیان کی۔ ڈاکٹر حسن نے خطاب کرتے ہوئے کوہ طور اور واقعہ معراج کی تمثیلی تشریح کی۔ انہوں نے کہا کہ معراج حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معراج ہے، جس میں خالق کائنات نے خود اپنے حبیب مکرم کو اپنے ہاں بلایا۔ لیکن یہ امت کے ساتھ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت و شفقت کی معراج ہے کہ دنا فتدلی کے مقام پر بھی امت کو فراموش نہیں کیا بلکہ سلام کا جواب دیتے ہوئے صالحین امت کو بھی شامل فرمایا۔ نیز جب پچاس نمازیں فرض ہوئیں تو امت کی سہولت اور آسانی کی خاطر بار بار عرض کرکے نمازیں کم کرائیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ نماز کو بندہ مومن کی معراج قرار دیا کہ جو بھی معراج کے فیوضات سے مستفیض و مستفید ہونا چاہے وہ نماز کو اس کی روح اور تقاضوں کے مطابق ادا کرے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے فرمایا کہ باری تعالیٰ نے سیدنا موسی علیہ السلام کی تڑپ اور پیاس کو موسیٰ علیہ السلام کو بار بار دیدار مصطفی کراکے پورا کیا۔ لہٰذا یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اگر طور اپنے مقام پر مستقل ہو جائے تو سمجھ لیں کہ وہ طور اپنے لئے بھی کافی ہے اور آگے بھی کچھ دے سکتا ہے یعنی اگر طور جلوہ یار کو برداشت کر لے تو آگے تقسیم بھی کر سکتا ہے لیکن اگر خود ریزہ ریزہ ہو جائے تو تمھیں بھی کچھ نہیں دے سکتا۔ دنیا کا طور تو ایک ہلکی سے ہلکی تجلی بھی برداشت نہیں کرسکا، جب کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شرف دیدار حاصل کیا اور وہ بھی متعدد بار۔ تو یہ نکتہ سمجھ لیں کہ اگر دنیا کا طور ہو تو ریزہ ریزہ ہو جا تاہے اور اگر عرش کا طور ہو تو قائم و دائم رہتا ہے ۔ لہٰذا قائم رہنے والے طور کے ساتھ مستقل سنگت اختیار کریں اور ہمیشہ ان کے ساتھ جڑے رہیں۔ اور جب آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی ہمیشہ کے لیے اختیار کیے رکھیں گے تو پھر جڑ ی ہوئی قوم کو زلزلے بھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔

آج پاکستان اور امت مسلمہ کو یہ بات ذہن نشیں کرنی ہوگی کہ ہم کسی طور سے جڑ جائیں، وہ طور جو دیدارالٰہی کی خیرات اور رحمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھر پور ہو۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل اپنے محبوب قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی سنگت اور معیت میں اس طور کا فیض اور مصطفی کے قدموں کی خیرات کی طالب ہے اور اسی فیض سے عوام الناس کو روشناس کرانے کے لئے دعوت عام ہے کہ آؤ! دامن مصطفی سے جڑنا چاہتے ہو تو ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو جاؤ اور اس قائد کی معیت میں اپنی زندگیوں کو وقف کر دو جس کی منزل سوئے طور اور گنبد خضریٰ کا مکیں ہے۔

پروگرام کے آخرمیں وابستگان منہاج القرآن میں عرصہ دس سال بعد اسناد حسن کارکردگی بھی ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے ہاتھوں تقسیم ہوئیں ۔

کانفرنس کا اختتام دعائے خیر سے ہوا اور مہمانوں میں لنگر تقسیم کیا گیا۔

رپورٹ:مرزا امجد جان

تبصرہ