ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا ہانگ کانگ میں جمعہ کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ہانگ کانگ میں 29 مارچ 2013 کو کولون جامع مسجد میں نماز جمعہ کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کیا جس میں ہزاروں افرادنے شرکت کی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کولون مسجد ہانگ کانگ میں نماز جمعہ کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں جہاں اپنی اطاعت کاذکر کیا وہیں اپنے ذکر کے ساتھ اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کر کے ہمیں بتا دیا کہ اگر اللہ پاک کی رضا، خوشنودی اور قُرب حاصل کرنا ہے تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کرنا ہو گی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں قرآن کی روشنی میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ربِ کریم نے قرآن پاک میں اڑتیس مقامات پر اپنی اطاعت کا جہاں ذکر کیا وہیں اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کا ذکرکر کے ہمارے ایمان، عقیدے اور اطاعت کی سمت متعین کر دی کہ اگر اللہ پاک کی اطاعت کرنی ہے تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کرنا ہو گی، ایمان کا تقاضا ہے کہ رب کو راضی کرنے کا واحد طریقہ درِ مصطفیٰ پر سرِ تسلیم خم کرنا ہو گا، بیس مقامات پر قرآن میں رب نے اپنی اطاعت کے ساتھ نبی مکرم کی اطاعت کا ذکر کیا اور اٹھارہ مقامات پر صرف نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کا ذکر کر کے اہلِ ایمان کو بتا دیا کہ درِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی درِ خُدا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اللہ پاک کا قُرب، مدد، نُصرت اور رحمت چاہیے تو ہمیں درِ مصطفی ٰصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق کو مضبوط کرنا ہو گا، جس کے چہرے پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذکر سے خوشی کا اظہار نہ ہو وُہ ایمان میں کامل نہیں ہو سکتا، جو مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا دعویٰ کرتا ہے اُسے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور اطاعت کو مشعلِ راہ بنانا ہو گا۔ آج کے دور میں ہمیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ پر عمل کرتے ہوئے معاشرے کو امن کا گہوارہ بنانا ہو گا، اسلام پیار، محبت اور امن کا دین ہے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری جب کولون مسجد میں تشریف لائے تو اُن کا شاندار استقبال کیا گیا، نمازِ جمعہ کے اجتماع میں ہانگ کانگ بھر سے منہاج القرآن کے سینکڑوں کارکنان کے علاوہ بزنس کمیونٹی، علمائے کرام، معروف سماجی و سیاسی شخصیات کے علاوہ کثیر تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔

رپورٹ : طاہر محمود

تبصرہ