منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیراہتمام دہشت گردی کے خلاف فتویٰ کی تقریب رونمائی

منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیراہتمام میرٹ ہوٹل، کوپن ہیگن، ڈنمارک میں "دہشت گردی کے خلاف فتویٰ" کے ڈینش ایڈیشن Danish Edition کی تقریب رونمائی 6 ستمبر 2012 کو منعقد ہوئی۔ جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ تقریب میں یورپ بھر کے تمام خطوں سے مسلم، عیسائی، یہودی اور دیگر مذاہب کی مؤثر شخصیات نے خصوصی شرکت کی۔ شرکاء میں مختلف ممالک کے سفارت خانوں کے وفود، ڈینش انٹیلی جنس سروسز کا وفد، نارویجن انٹیلی جنس سروسز کے چیف اور ان کا وفد، کوپن ہیگن ائیر پورٹ سیکورٹی، نارویجن اسلامک کونسل، مذہبی رہنماؤں کی یورپین کونسل، ڈینش نیشنل کونسل آف چرچز، ڈینش میڈیا اور انٹرنیشنل میڈیا کے وفود شامل تھے۔ پروگرام کی تمام کوریج MinhajTV کے ذریعے دنیا بھر میں براہ راست نشر کی گئی۔

تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا گیا۔ تقریب میں شامل تمام مذاہب کے معزز مہمانوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی آمد پر کھڑے ہو کر اُن کا استقبال کیا اور امن عالم کے فروغ کے لیے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر شیخ الاسلام نے ہاتھ ہلا کر حاضرین کے نعروں اور بھرپور تالیوں کا جواب دیا۔ سٹیج سیکریٹری کے فرائض منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے فیصل نجیب نے سر انجام دیے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے ترجمان قیصر نجیب نے ڈینش زبان میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا تعارف کروایا۔ ان کی ڈینش گفتگو کا انگریزی ترجمہ ہال میں نصب پروجیکٹر سکرین پر براہ راست پیش کیا جاتا رہا۔ انہوں نے مختلف علمی، مذہبی اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو دیے گئے انعامات و اعزازات کی تفصیل بھی بیان کی۔ شیخ الاسلام کے خطاب سے قبل اُن کے تعارف پر مبنی ایک ویڈیو کلپ بھی دکھایا گیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فتویٰ کی تقریب رونمائی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن و امان، انسانیت کے احترام اور معاشرتی عدل و انصاف کا دین ہے۔ اس کے پیروکار حیوانات و نباتات کی فلاح و بہبود کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، انتہاء پسندی اور بدامنی کا اسلام یا امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں۔ بدقسمتی سے دنیا کے بعض نام نہاد مذہبیوں کی غیر انسانی کاروائیوں کو بنیاد بنا کر امت مسلمہ سے جوڑا جا رہا ہے، اس لیے عالم اسلام کو نشانہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسے مغالطوں میں قائم عالم اسلام کے خلاف تشکیل دی جانے والی پالیسیوں پر نظرثانی کی بھی ضرورت ہے۔ اس کام کے لیے دنیا میں عالمی طاقتیں ظلم و ستم کا شکار اسلامی ممالک کو بھی ان کے حقوق دلوانے کے لیے میدان عمل میں آئیں۔ جو تمام اقوام عالم کے امن کی ضمانت بنے گا۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات میں کہیں بھی دہشت گردی، شدت پسندی اور انتہاء پسندی و بنیاد پرستی کی حمایت نہیں کی گئی۔ اسلام امن کا دین اور مسلمان قیام امن کے پیامبر ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے انسانی بھائی بہنو! میں آپ سب کو دعوت دیتا ہوں کہ سب مل کر دنیا کے امن کے لیے ایک ہو جائیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی امن عالم اور بھائی چارے کا درس دیا ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے پوری انسانیت کو آزادی کا درس دیا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے سلام، محبت اور بھائی چارے کی تعلیمات کو فروغ دیا۔ اسی طرح بدھا، کرشنا، گرونانک اور مذاہب عالم کی دیگر عظیم ہستیوں نے بھی دنیا کو انسانی فلاح اور امن کی راہ دکھلائی۔ اور کسی ایک مذہب نے بھی انسانیت کے قتل اور دہشت گردی کی تعلیم نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل نے مسلم نوجوانوں کی تربیت اور رہنمائی کیلئے پوری دنیا میں سیمینارز، کانفرنسز اور لیکچرز کے پروگرام ترتیب دیئے ہیں، اس کے علاوہ عالمی قیام امن کے لیے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے پلیٹ فارم سے تھنک ٹینکس بھی بنائے گئے ہیں، جو قیام امن کی عالمی کوششوں میں مصروف ہیں۔ خطاب مکمل ہونے کے بعد سوال و جواب کا سیشن شروع ہوا جس میں پروگرام کے شرکاء نے مختلف سوالات کیے اور شیخ الاسلام نے مدلل جوابات دیے۔


شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری حاضرین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے


شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے

تقریب میں شرکت کے لیے رجسٹریشن کرواتے ہوئے

مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں منہاج ٹی وی کے ذریعے شریک افراد کے تصویری مناظر

تبصرہ