ممبئی میں شیخ الاسلام کا خطاب، لاکھوں افراد کی شرکت

منہاج القرآن انٹرنیشنل انڈیا کے زیراہتمام 17 مارچ 2012ء کو ممبئی کے سومیہ گراؤنڈ میں پروگرام منعقد ہوا، جس میں شیخ الاسلام نے لاکھوں افراد سے خطاب کیا۔ ریاستی حکومت نے اس پروگرام کے لیے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے تھے۔ پروگرام کے لیے پنڈال کے تمام داخلی وخارجی حصوں میں ڈور فریم میٹل ڈیٹیکٹر نصب کئے گئے تھے۔ جہاں ہر آنے والے کی مکمل تلاشی لینے کے بعد ہی داخلے کی اجازت دی گئی۔

اس پروگرام کے معزز مہمانوں میں سید کاظم پاشا، حیدر آباد، ممبئی اور اجمیر شریف کی درگاہوں کے سجادہ نشین وخدام بھی موجود تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت مبارکہ سے ہوا۔ جس کے بعد محترمہ سعدیہ دہلوی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا جامع تعارف پیش کیا۔ تقریب میں سید کاظم پاشا قادری (حیدر آباد) نے بھی مختصر اظہار خیال بھی کیا۔ جس میں انہوں نے شیخ الاسلام کی عالمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے شیخ الاسلام کے دورہ انڈیا اور ممبئی میں اس اجتماع کو تاریخی قرار دیا۔

خطاب شیخ الاسلام

شیخ الاسلام نے "عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم" کے موضوع پر خطاب کیا۔ آپ نے کہا کہ زمانے کے تغیرات کے ساتھ عقیدہ رسالت سے متعلق مسلمانوں میں کچھ تبدیلیاں آگئی ہیں۔ میں ان تبدیلیوں کو اعتقادی بدعات کہوں گا۔ اس سلسلے میں جو تعلیم قرآن و سنت نے دی اور ان کی تشریحات جس طرح اکابرین امت و سلف صالحین نے کیں، آج مسلمان ان تعلیمات سے دور ہو گئے ہیں۔

اس حوالے سے شیخ الاسلام نے متعدد آیات قرآنی اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعہ یہ بات سمجھائی کہ عبادات والوہیت میں خدا کے ساتھ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام ملانا شرک ہے لیکن دیگر معاملات میں آقائے دو عالم کو ہٹانا کفر ہے۔"

آپ نے کہا کہ آج نام نہاد علماء جو قرآن وسنت کا صحیح علم نہ رکھتے، نہ عربی عبارت و تشریحات کو جانتے ہیں، نہ انہیں قرآن کی تفسیر کا خاطر خواہ علم ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنی سمجھ اور علم کے مطابق قرآنی تشریحات کرتے پھرتے ہیں۔ اور وہ اپنے عقیدے کے مطابق بات بات پر کفر کے فتوے لگاتے ہیں۔ کہ یہ کفر ہو گیا، وہ شرک ہو گیا کی رٹ لگاتے ہیں۔ ایسے علماء نے مسلمانوں کو عظمت اور معرفت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ واآلہ سے دور کر دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ "مسلمانو! عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قرآن کے ذریعے سمجھو اور یہ دیکھو کہ جو لوگ کفر اور شرکت کے فتوے لگا کر امت کو گمراہ کر رہے ہیں، ان کو پہچانو۔ کہ ان کی بات نص سے کتنی مطابقت رکھتی ہے، بصورت دیگر اس سے دور رہو۔

شیخ الاسلام نے اپنے خطاب میں عقیدہ رسالت، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ، معجزات نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور وسیلہ کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی۔

پروگرام کا اختتام دعا سے ہوا۔

تبصرہ