شیخ الاسلام کی کامیاب دورہ بھارت سے واپسی، لندن میں استقبالیہ تقریب

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے کامیاب دورہ بھارت سے واپسی پر منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کی جانب سے ان کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔ یہ تقریب مورخہ 20 مارچ 2012ء کو لندن میں منعقد ہوئی۔ استقبالیہ کا آغاز حافظ سجاد حسین کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ حسان منہاج محمد افضل نوشاہی نے ہدیہ نعت پیش کی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے استقبالیہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روحانیت مادیت میں بدل رہی ہے لوگ اپنے بزرگوں کے عقیدے سے پھر رہے ہیں، اہل علم محنت کی بجائے شہرت پر توانائیاں خرچ کر رہے ہیں جبکہ سوچوں میں جمود علم کی کمی کا باعث بن رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ذہن غصے، حسد و بغض اور نفرتوں سے بھر چکے ہیں جس کی وجہ سے حصول علم کی گنجائش ختم ہو چکی ہے، گمراہی اور بد عقیدگی نے نفس پرستی کو پروان چڑھایا ہے، انسانیت میں حکمت کو سمجھنے کا رحجان اختتام پذیر ہو چکا ہے اور ہر اچھی بات کو غلط پیرائے میں لیا جاتا ہے۔


ادارہ منہاج القرآن لندن میں شیخ الاسلام اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ میں حاضرین سے خطاب کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کسی بڑی گدی یا شخصیت کا صاحبزادہ ہونے کا مطلب نہیں کہ وہ بھی اسی مقام و مرتبے کے حامل ہیں اگر ایسا ممکن ہوتا تو یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹوں میں یوسف علیہ السلام صرف ایک نہ ہوتے جبکہ باقی ان کو کنوئیں میں پھینکنے والے کہلائے، اچھی خاتون خانہ ہونے والی والدہ کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ان کی بیٹی بھی اچھی سلیقہ شعار ہو گی، ہمیں اس کلچر کو ختم کرنا ہے جس میں اچھے والدین کی اولاد کو بلا محنت و مشقت ہی اچھائی کا تمغہء دے دیا جاتا ہے۔ ولایت کے حصول کے لیے نفس عمارہ، نفس لوامہ، نفس ملہما اور نفس مطمئنہ تک کی منازل کو طے کرنا ہو گا، ہماری صفوں میں گمراہ کن اعتقاد و تصورات کا رحجان ہے جبکہ عجز و انکساری کا فقدان ہے۔

ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہر ایک کو اس کی انفرادی محنت کے مطابق رب کریم عطا کرتا ہے، محنت و مشقت اور مجادہ کے بغیر دنیا و آخرت میں ترقی کی کوئی گنجائش نہیں۔ قبل ازیں منہاج القرآن برطانیہ کے صدر علامہ محمد افضل سعیدی نے خطباء استقبالیہ پیش کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی علمی و تحقیقی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ اسلام میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے دورہ ہندوستان کو سنہری حروف سے لکھا جائے گا جس میں علم و عرفان کے گوہر نایاب لوٹائے گئے۔ ان علمی دروس کے امت مسلمہ پر بالخصوص دوررس نتائج مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا دورہ ہندوستان پاک و ہند کے عوام میں سوچوں کی قربت کے نئے دور کا آغاز ثابت ہو گا جس کے اثرات جنوبی ایشاء میں سیاسی، سماجی اور مذہبی سطح پر جلد رونما ہوں گے۔

اس موقع پر علامہ محمد صادق قریشی، حافظ نذیر خان، علامہ شاہد بابر، علامہ حسن میر قادری، حاجی اسلم قادری، علامہ غلام جیلانی، قاری عارف سعیدی، علامہ اخلاق مبارک، علامہ محمد موسی، علامہ محمود شاہ، قاری طارق، اسد نعیم الدین ممبئی، مشتاق احمد، علامہ طارق محمود ناروے، ابو احمد آدم الشیرازی، داؤد حسین مشہدی نے بھی اظہار خیال کیا۔

تقریب سے قبل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ادارہ منہاج القرآن لندن میں ایجوکیشن آفس کا افتتاح بھی کیا۔

رپورٹ: آفتاب بیگ (لندن)

تبصرہ