سلامتی کا مذہب اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

بانی و سرپرست اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل و چیئرمین پاکستان عوامی تحریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نئی دہلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام کمیونٹی کو ملت کے طور پر پیش کیا۔ اسلام سلامتی کا مذہب ہے اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کے رحمان خان کے گھر ان کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجتماعی معاشرہ قائم کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تاریخ انسانی میں پہلی مرتبہ انسانی حقوق سے متعارف کرایا اور عملی طور پر نافذ کر کے بھی دکھایا۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوری کمیونٹی کو ایک ملت کے طور پر پیش کیا۔ اس میں مہاجر، انصار، حبشی مختلف قبائل کے لوگ سب شامل تھے۔ بھائی چارہ اور باہمی تعاون پر مبنی سماجی اصولوں نے دنیا کو امن وسلامتی سے ہمکنار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے قرآن، گیتا، ، وید، تورات و انجیل و دیگر مذاہب کی تعلیمات کا مطالعہ کیا کسی بھی مذہب نے دہشت گردی کی تعلیم نہیں دی۔ ڈاکٹر قادری نے سوال کیا کہ کوئی عیسائی دہشت گرد کی اصلاح استعمال نہیں کرتا مگر مسلم دہشت گردی کا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ حالانکہ دہشت گردی ایک جرم ہے اسے کسی مذہب سے جوڑنا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہند پاک آپسی تعلقات مضبوط کریں تو جنگی بجٹ کا پیسہ رفاہ عامہ پر خرچ ہو سکے گا۔

 

عشائیہ میں سرکردہ لوگوں نے شرکت کی ان میں کانگریش صدر سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل، کانگریسی لیڈر موتی لال ووہرا، جناردن دویدی، مرکزی وزرا فاروق عبداللہ، سیف الدین سوز، جسٹس کاٹجو، پاکستان کے ہائی کمشنر شاہد ملک، دوردرشن کے ڈائریکٹر جنرل ایس ایم خان، مولانا محمود مدنی (ایم پی)، اظہر الدین (ایم پی)، شفیق الرحمن برق (ایم پی)، سابق وی سی سراج حسین، م افضل، اسد رضا، عزیز برنی، شکیل شمسی، معصوم مراد آبادی اور حسن شجاع وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ کے رحمن خان نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا خیر مقدم کیا اور پروگرام کی نظامت کی۔

تبصرہ