منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن (جرمنی) کے زیر اہتمام سیلاب زدگان کے لئے چیرٹی شام کا انعقاد

منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن اور سینٹر برائے بین المذاہب ڈائیلاگ برلن (موآبٹ)کے تعاون سے مورخہ 10دسمبر2010ء کو وسطی برلن کے ضلع ٹیر گارٹن کے ٹاؤن ہال میں پاکستان کے سیلاب زدگان کے لئے ایک امداد ی شام منائی گئی۔

پروگرام کے مہمان خصوصی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قائمقام سفیرخیام اکبر، ٹیرگارٹن برلن کے ضلعی امیرڈاکٹر کرسٹیان ہانکے، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی جرمنی کی بین الاقوامی سیاسی کمیٹی کے ترجمان کارہائزنیڈمائیر اور ZID برلن کے ترجمان برائٹ کرائس شامل تھے، جبکہ دیگر مہمانوں میںZIDبرلن کی نمائندہ آناٹرؤب، منہاج ویمن لیگ برلن کی ناہید عمران،صدر منہاج القرآن برلن فیض احمد، ناظم محمد ارشاد اور سرپرست میڈیا کوآرڈینیشن بیورو یورپ کے سرپرست محمد شکیل چغتائی شامل تھے۔

پروگرام کا باقاعدہ آغازخطیب وامام جامع مسجد منہاج القرآن برلن علامہ حافظ طارق علی نے کیا، تلاوت کلام پاک کاجرمن ترجمعہ وجاہت علی تارڑ نے پیش کیا، نظامت کے فرائض مشترکہ طور پرآنا ٹراؤب اور محمد ارشاد نے ادا کئے۔ ٹیرگارٹن کے میئر ڈاکٹر کرسٹیان ہانکے نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں مؤثر انسانی امدا د کی اہمیت اجاگر کی، انہوں نے بین الاقوامی برادری کے کردار کوان مصائب کے حل کے لئے بہت ضروری قرار دیااور اس سلسلہ میں منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس ضلع میں جرمن اور دوسرے غیر ملکی، کرسچین، یہودی، مسلمان، ہندواور بدھا کے ماننے والے عرصہ سے مل جل کر رہ رہے ہیں مگر یہ پہلا موقع ہے کہ ٹیرگارٹن کے ٹاؤن ہال میں مسلمانوں اور کرسچینز کا ایک مشترکہ امدادی پروگرام منعقد ہو رہا ہے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کے ناظم محمد ارشاد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا جس میں ہر طبقہ فکر کی نمائندگی دیکھنے کو ملی۔انہوں نے مہمانوں کو بتایا کہ سیلاب نے پاکستان میں بہت تباہی پھیلائی جس سے بہت سے لوگ بے گھر ہوئے، قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، املاک کو نقصان پہنچاہے ہم بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متاثرین کی امداد کرے تاکہ متاثرین اپنی روزمرہ کی زندگی کا باقاعدہ آغاز کر سکیں۔ محمد ارشاد نے بتایا کہ منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی قیادت میں نوے سے زائد ممالک میں کام کرنے والا بہت بڑا فلاحی ادارہ ہے جو سیلاب کے آغاز سے ہی سیلاب زدگان کی امداد کے لئے سرگرم عمل ہے۔

برلن میں عیسائی اور مسلمان تنظیموں کے سینیٹربرائے بین المذاہب ڈائیلاگ مسٹر برائٹ کرائس نے اپنی تنظیم کا تعارف کراتے ہوئے دیگرتنظیموں کے ساتھ تعاون اور پروگرام کا ذکر کیا، اس سلسلہ میں انہوں نے منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کے ساتھ گذشتہ تعاون کو سراہتے ہوئے آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ پروگرام میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی ڈاکومنٹری دکھائی گئی جس میں منہاج القرآن کی جانب سے سیلاب زدگان کی امداد، عیدالاضحی کے موقع پران کی دلجوئی، متاثرین کے لئے قائم کی جانے والی منہاج خیمہ بستیوں کے مناظراور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے رضاکاروں کی سرگرمیوں کی تفصیل موجودتھی،ویمن لیگ کی نمائندہ بیگم ناہیدعمران نے اردو زبان میں بنائی جانے والی اس فلم کے متعلق زبان میں سامعین کو اس کی تفصیل سے آگاہ کیا اور تمام حاضرین سے عطیات کی پر زور اپیل کی۔

پاکستان کے سفیرخیام اکبر نے سامعین کو بتایا کہ موجودہ سیلاب نے ہمارے ملک میں بہت تباہی مچائی ہے اور لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے، پاکستانی حکومت تنہا اتنی بڑی تباہی سے نبرد آزما نہیں ہوسکتی اس سلسلہ میں بین الاقوامی برادری کو آگے آکر مدد کرنا ہوگی۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی جرمنی کے مسٹر کارل ہائزنیڈ مائیرنے پاکستان میں سیلاب کو بارشو ں اور ماحولیات میں تبدیلیوں کا رد عمل قرار دیا، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ماحولیات کے مسائل درختوں کے کاٹنے سے بھی پیدا ہوتے ہیں جو سیلاب اور قدرتی آفات کا ذریعہ بنتے ہیں۔

پروگرام کے اختتام پر محمد ارشاد ناظم برلن نے سیلاب کا لقمہ اجل بننے والوں کی یا د میں ایک منٹ خاموش کھڑا رہنے کی درخواست کی اور اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ جہاں کرائسز جنم لیتے ہیں وہاں ترقی کے نئے مواقع بھی جنم لیتے ہیں ہم متحدہ قوم کی حیثیت سے ان مشکلات پر قابو پالیں گے جس کا مظاہرہ ماضی میں بھی ہو چکا ہے ۔انہوں نے شرکائے پروگرام کاشکریہ ادا کیا۔

رپورٹ:محمد شکیل چغتائی

تبصرہ