منہاج القرآن انٹرنیشنل کلچرل سنٹر ویانا آسٹریا کے زیر اہتمام مورخہ 19 دسمبر 2010ء بروز اتوار بعد نماز مغرب شہادت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مناسبت سے محفل ذکر اہل بیت منعقد ہوئی جس میں منہاج القرآن کے رفقاء و وابستگان کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا جبکہ یورپ کے مشہور نعت خواں شہریار خان، آکاش یوسف، کاشف محمود، سید عثمان شاہ، رمیض نقوی، ثیاب احمد، عثمان رضا، اور منہاج القرآن آسٹریا کے امیر حفیظ اللہ قادری نے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔ بابا بشیر ناصر اور عبدالرحمان نے اشعار کی صورت میں شہدائے کربلا کو خراج تحسین پیش کیا۔
محفل میں علامہ حافظ عبد الحفیظ الازہری نے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا اللہ رب العزت اپنی مقدس کتاب میں شہداء کا تعارف اور ان کی عظمت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ شہید کو مردہ مت کہو کیونکہ وہ زندہ ہیں اور واقعہ کربلا تاریخ انسانی کا وہ عظیم باب ہے جس سے حق اور باطل کی پہچان ہوتی ہے اور قیامت تک امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نام امر ہو گیا۔ اگر واقعہ کربلا بپا نہ ہوتا تو حق اور باطل کی پہچان نہ ہوتی۔ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جان کا نذرانہ دے کر کفر کے آگے نہ جھکنے کو جو درس دیا ہے وہ قیامت تک کے مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے کہ حق کی خاطر مسلمان کی گردن کٹ تو سکتی ہے مگر جھک نہیں سکتی۔
پروگرام کے اختتام پر منہاج القرآن انٹرنیشنل آسٹریا کے صدر خواجہ محمد نسیم نے تمام حاضرین، تنظیموں اور میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔ نماز عشاء کی ادائیگی کے بعدحافظ محمد گلزار نے ختم شریف پڑھا، اس کے بعد اجتماعی طور پر آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں درود وسلام پیش کیا گیا۔ علامہ عبدالحفیظ الازہری نے اجتماعی دعا میں حاجی الطاف، طاہرہ یوسف اور حاضرین کے لواحقین کے لئے دعا کی اور خصوصی طور پر امت مسلمہ اور پاکستان کی سلامتی اور ترقی کے لئے دعا کی گئی۔ محفل کی نقابت کے فرائض منہا ج القرآن انٹرنیشنل آسٹریا کے ناظم محمد نعیم رضا نے ادا کئے۔ محفل کے اختتام پر حاضرین کو لنگر حسینی پیش کیا گیا۔
رپورٹ:محمد اکرم باجوہ
تبصرہ