سنگا پور کے سنئیر وزیر خارجہ زین العابدین رشید نے 26 جون 2010ء کو لندن میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن کے اسلامک سنٹر میں ہونے والی یہ ملاقات نجی نوعیت کی تھی۔ اس موقع پر زین العابدین رشید کی اہلیہ، لندن میں سنگاپور ہائی کمیشن کے ڈپٹی ہائی کمشنر، ریلیجیس کونسل سنگاپور کے رہنماء جبکہ منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے مرکزی قائدین داود حسین مشہدی، اشتیاق احمد اور علامہ صادق قریشی بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔
اس ملاقات میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ کے حوالے سے گفتگو اور تبادلہ خیال ہوا۔ زین العابدین رشید نے شیخ الاسلام کے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ کو سراہا اور قیام امن کے لیے اسے ایک تاریخی دستاویز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کچھ انتہاء پسند دہشت گردی میں ملوث ہو کر اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ ان کے خاتمہ اور عالمی قیام امن کے لیے بین المذاہب اتحاد و یکجہتی اور ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ منہاج القرآن اس کام کو تیزی سے سر انجام دے رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی عملی کاوشوں کو بھی سراہا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ اس کے خاتمہ کے لیے دنیا کے تمام مذاہب کو یکجا ہو کر موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں منہاج القرآن بین المذاہب ہم آہنگی اور یکجہتی کے فروغ پر یقین رکھتا ہے اور اس نے اس کے لیے عملی کاوشیں بہت پہلے شروع کر دیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بین المذاہب رواداری کے لیے منہاج القرآن کی مسجد عیسائی پادریوں اور پشپس کے لیے کھول دی گئی۔ اس کے ساتھ منہاج القرآن ہر سال کرسمس کی تقریب کا بھی اہتمام کرتا ہے۔ بین المذاہب رواداری کی عظیم مثال یہ بھی ہے کہ منہاج القرآن کے زیراہتمام تاریخ میں پہلی بار میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پروگرام پاکستان کے ایک چرچ میں منعقد کیا گیا، جس میں مسلم رہنماوں کے ساتھ عیسائی بشپ اور پادری بھی شریک تھے۔
اس ملاقات کا اختتام دعا خیر سے ہوا، جس کے بعد سنگاپور کے معزز مہمانوں کے وفد کو منہاج القرآن اسلامک سنٹر لندن کا وزٹ بھی کرایا گیا۔
تبصرہ