قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی (NPCIH) کی طرف سے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو امن ایوارڈ 2010ء

حکومت پاکستان کے ادارہ قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی (NPCIH) نے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کو دنیا بھر میں قیام امن کے لیے کاوشوں کے اعتراف میں Peace Award 2010 دیا ہے۔ یہ ایوارڈ NPCIH کے صدر جاوید اقبال گل نے منہاج القرآن انٹرنیشنل سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری کو امن ایوارڈ تقریب میں پیش کیا۔ صاحبزادہ حسن محی الدین قادری ان دنوں دورہ سپین پر تھے اور آپ کے ہمراہ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض بھی تھے۔

امن ایوارڈ کی تقریب مورخہ 11 جون 2010ء بروز جمعۃ المبارک کو بارسلونا، سپین کے معروف پاکستانی ریسٹورنٹ عادل تندوری میں منعقد ہوئی۔ جس میں سپین اور کاتالونیا کی حکمران جماعت PSC کے نمائندہ Jose Maria Sala، حکومت پاکستان کے ادارہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی NPCIH کے نمائندہ برائے یورپی یونین جاوید اقبال گل اور مقامی صحافیوں نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا اور منہاج یوتھ لیگ سپین کے ایگزیکٹو ممبران بھی موجود تھے۔

جاوید اقبال گل نے تقریب کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اسلام کے پیغام امن کے دنیا بھر میں پھیلایا ہے اور اسلام کے اصل چہرہ سے روشناس بھی کرایا ہے۔ انہوں نے پاکستان اور بیرون ملک تحمل، برداشت اور رواداری کے کلچر کی تعلیم دی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے، دہشت گردی چاہے کہیں بھی ہو دنیا کا کوئی مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا، اسلام بھی اس کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دنیا کی مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کو یکجا کر کے انہیں امن کا پیغام دیا ہے۔

صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے شرکاء تقریب امن ایوارڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن و سلامتی اور محبت و مروت کا دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ شریعت اسلامی کے اہم مقاصد میں سے ہے۔ کسی بھی انسان کی ناحق جان لینا یا اسے اذیت دینا فعل حرام ہے، قطع نظر اس کے کہ وہ انسان مسلم ہے یا غیر مسلم۔ انہوں نے کہا کہ آج بدقسمتی سے دہشت گردی کو اسلام سے منسلک کیا جا رہا ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دہشت گردی سے عالمی انسانی برادری میں امن و سکون، باہمی برداشت و رواداری اور افہام و تفہیم کے امکانات بھی معدوم ہوتے جا رہے تھے، عالم اسلام اور عالم مغرب کے درمیان تناؤ اور کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔ ان حالات میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ملت اسلامیہ اور پوری دنیا کو دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کر کے حقیقت حال سے آگاہ کیا اور اسلام کا دو ٹوک مؤقف قرآن و سنت اور کتب عقائد و فقہ کی روشنی میں واضح کیا۔ اور شکوک و شبہات میں مبتلا حلقوں کو دہشت گردی کے بارے میں اسلام کے نقطۂ نظر سے آگاہ کیا۔

تبصرہ