منہاج القرآن اٹلي کے زيراہتمام کارپي مرکز ميں 6 جون 2010ء بروز اتوار آل اٹلي ورکرز کنونشن منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خصوصي صاحبزادہ حسن محي الدين قادري تھے۔ پروگرام میں سينئر نائب ناظم اعلي شيخ زاہد فياض، صدر منہاج ويلفیئرفاؤنڈیشن حافظ اقبال اعظم اور سيد ارشد شاہ نے بھی خصوصي شرکت کي۔ اس محفل ميں اٹلي بھر کي تنظيمات ميچراتا، آريزو، بلونيا، چينتو، فرارا، ريجوايميليا، مودنہ، بلزانو، ويچينزا اور روويريتو کے ساتھ تمام منہاج يوتھ ليگ نے شرکت کي۔
ورکر کنونشن کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے قاري نثار چشتي نے کيا جبکہ صدف حسين، منشاد احمد گوندل اور يونس بٹ کے علاوہ ديگر احباب نے سرور کونين صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضور نذرانہ عقيدت پيش کيا۔ علامہ غلام مصطفے مشہدي صاحب نے استقباليہ پيش کيا اور تمام مہمانوں کا شرکت پر شکريہ ادا کيا۔ مرکزي ناظم ظہير انجم نے گذشتہ برس کي آل اٹلي کي تنظيمي رپورٹ پيش کي اور صاحبزادہ حسن محي الدين قادري اور ديگر مہمانوں کو اٹلي اور کارپي آمد پر خوش آمديد کہا۔ انہوں نے رپورٹ پيش کرتے ہوئے ناظم ويلفیئر حاجي الطاف چيمہ، ناظم دعوت و تربيت مختيار احمد قادري اور شعبہ نشر و اشاعت شکيل احمد کي کارکردگي نماياں رکھي۔ جبکہ تمام تنظيمات کا منہاج يوتھ ليگ کو متحرک کرنے پر شکريہ ادا کيا۔ منہاج ويمن ليگ کارپي کي صدر مسز اشفاق بيگم نے اپني کارکردگي رپورٹ پيش کي۔ منہاج ليگ کارپي کے صدر حافظ اقدس شہزاد نے مرکزي ايگزيکٹيو کا اٹلي بھر ميں منہاج يوتھ ليگ کے قيام پر شکريہ ادا کيا اور تمام تنظيمات کا تعارف کروايا۔
شيخ زاہد فياض نے تنظيمي نيٹ ورک کے حوالے سے خطاب کيا اور اٹلي کي رپورٹ اور کام ديکھ کر دلي خوشي کا اظہار کيا۔ انہوں نے مشن کے کام کو زيادہ فعال بنانے کے ليے ويمن ليگ اور يوتھ ليگ کے قيام پر زور ديا۔
صاحبزادہ حسن محي الدين قادري نے علامہ غلام مصطفے مشہدي، حافظ عبدالمناف، محمد علي بھاگٹ، مرکزي ايگزيکٹيو اور تنظيمات کا شکريہ ادا کيا۔ اپنے خطاب ميں انہوں نے فرمايا کہ ہم پر رب العزت کا بہت بڑا کرم ہے کہ انہوں نے ہميں ايک ايسا شيخ کی سنگت دی ہے جو ہميں اس ماديت بھري زندگي ميں صرف اور صرف گنبدہ خضری کي طرف مائل کرنے والے ہيں۔ انہوں نے اللہ والوں کي شان میں قرآن و سنت کي روشني ميں تفصيل سے خطاب کيا۔ پروگرام میں نقابت کے فرائض چوہدري اقبال ورڑائچ نے سر انجام دیے۔ آخر ميں اجتماعي دعا ہوئي اور تمام مہمانوں کو کھانا پيش کيا گيا۔
رپورٹ : شکيل احمد (شعبہ نشر و اشاعت) اٹلي
تبصرہ