شيخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادري کے دہشت گردي کے خلاف 600 صفحات پر مشتمل فتويٰ کي تقريب رونمائي 18 اپريل 2010ء کو حيدرآباد دکن بھارت ميں منعقد ہوئي۔ اس تقريب کا اہتمام الہدايہ آرگنائزيشن نے منہاج القرآن انٹرنيشنل حيدرآباد دکن کے صدر دفتر ميں کيا تھا۔ 'دہشت گردي اور فتنہ خوارج' کے نام سے شيخ الاسلام نے دہشت گردي کے خلاف مبسوط فتويٰ گزشتہ ماہ لندن سے جاري کيا تھا۔ اس تقریب میں مولانا سید قبول پاشاہ شطاری مہمان خصوصی تھے۔ مولانا غلام نبی شاہ نقشبندی، مولانا سید اولیاء حسینی عرف مرتضیٰ پاشا قادری اور حیدرآباد دکن کے دیگر علماء و مشائخ اور مشاہیر بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔
حیدرآباد دکن میں دہشت گردي کے خلاف فتويٰ کی تقريب ميں جامعہ نظاميہ حيدرآباد دکن کے شيخ الجامعہ، مفکر اسلام علامہ مفتي خليل احمدنےاپنے ہاتھ سے کتاب کي رونمائي کي۔ اس موقع پر انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے، جس کے نزدیک دہشت گردی حرام ہے۔ آپ نے کہا کہ پیغمبر آخر زمان حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی حیات طیبہ میں ہمیشہ عالمی امن کے قیام کی کوششیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دہشت گردی کے خلاف یہ کتاب ایک تاریخی دستاویز ہے، جسکا ہم سب کو مطالعہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے الہدایہ آرگنائزیشن کی جانب سے اس تاریخی فتویٰ کے اجراء پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خصوصی مبارکباد بھی پیش کی۔ اس سے پہلے تقریب میں مولوی نذیر خان، مولانا مخدوم اور میر واجد علی نے تمام معزز مہمانوں کا استقبال کیا اور منہاج القرآن انٹرنیشنل انڈیا کے صدر مولانا سید حیات اللہ قادری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔
پروگرام میں نظامت کے فرائض مولانا محمد علی نوری نے انجام دئیے۔ تقریب کا اختتام
مولانا سید قبول پاشاشطاری کی دعائے خیر سے ہوا۔
تبصرہ