مورخہ 23 مارچ جو قوم اپنی تاریخ بھول جاتی ہے، وہ اپنے حافظے سے محروم ہو جاتی ہے۔ پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا۔ 23 مارچ کی اہمیت کے حوالے سے ہم میں سے بہت سوں کو اب صرف اتنا ہی یاد رہ گیا ہے کہ اب سے 70 سال پہلے 1940 میں لاہور کے اقبال پارک (اس وقت کے منٹو پارک) میں قائد اعظم محمد علی جناح کی صدارت میں کل ہند مسلم لیگ کے اجلاس عام میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک آزاد اور خود مختار ملک کے قیام کی قرار داد پیش کی گئی تھی۔ جیسے دوسرے دن 24 مارچ کو فلک شگاف نعروں کی گونج میں قبول کر لیا گیا اور ساڑھے سات سال کے قلیل عرصہ میں مسلمانان ہند نے قائد اعظم کی قیادت میں علامہ اقبال کے خواب کی تعبیر کو مکمل کرتے ہوئے قیام پاکستان کو ممکن بنا کر کرہءارض کے نقشے کو ہی تبدیل کر دیا۔
یوم پاکستان کے موقع پر منہاج ویمن لیگ فرانس اور منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیراہتمام مرکز منہاج القرآن فرانس میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت صدر منہاج ویمن لیگ فہمیدہ اشفاق نے کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز محمد حارث کی تلاوت سے ہوا، جس کا اردو میں ترجمہ پروگرام کی کمپیئر جنرل سیکریٹری منہاج ویمن لیگ فرانس ممتاز ملک نے کیا۔ منہاج سسٹر لیگ کی چھوٹی بچیوں کے گروپ گلِ منہاج نے نعت کی سعادت حاصل کی۔ منہاج ویمن لیگ کے ثناء گروپ جس میں شامل تھیں ثناء خواجہ، ناسیہ امجد حبہ گلزار، نسیم گلزار ثمینہ خواجہ نے حمد پیش کی اور پروگرام کو خوبصورت بنانے کے لیے وقفے وقفے سے ملی نغمے بھی پیش کیے گئے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے عدیلہ جہانگیر نے قائد اعظم کی 1941 کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قومی ترقی کے لیے نظام تعلیم اور معاشی ترقی کی حکمت عملی بنائی جائے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی مس راشدہ نے منہاج ایجوکیشن سنٹر فرانس کے تحت چلنے والے سکول پر مختصر بریفنگ دی۔
تحریم اختر نے قیام پاکستان کے اسباب اور آج کے پاکستان کی مشکلات پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا، نظریہ پہلے موجود تھا ملک بعد میں معرض وجود میں آیا۔ پاکستان کا جغرافیہ اس کی تاریخ کا مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو قوم اپنی تاریخ فراموش کر دیتی ہے اس کا جغرافیہ اسے فراموش کر دیتا ہے۔ حاضرین نے جنرل سیکریٹری منہاج ویمن لیگ ممتاز ملک کے لکھے ہوئے خاکے کو بہت پسند کیا جس میں دکھایا گیا کہ پاکستان کی سر زمین کو اگر زبان مل جائے تو وہ ہمیں کہاں رکھے گی۔ حسن لیاقت نے بھی قیام پاکستان کی وجوہات اور وقت کی ضرورت پر اظہار خیال کیا۔
اس موقع پر حال میں کھانے پینے کے سٹال لگائے گئے تھے جن کا اہتمام صفیہ خواجہ حبہ گلزار اور ثمینہ خواجہ نے کیا تھا۔ کیوز پروگرام کے زریعے بچوں کو تاریخ پاکستان سے آگاہی دلانے کی کوشش کی گئی جس میں ہر سوال پر انعامات کا اہتمام تھا، ماحول کو مزید خوشگوار بنانے کے لیے لطائف کا سلسلہ بھی تھا۔ پروگرام کے آخر میں صدر ویمن لیگ فہمیدہ اشفاق نے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور سب حاضرین نے مل کر عقیدت و احترام کے ساتھ مل کر قومی ترانہ پڑھا۔
رپورٹ : اے۔ کے۔ راؤ (پیرس)
تبصرہ