منہاج القرآن آسٹریا کے زیراہتمام ماہ ربیع الاول شریف اور جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یوں تو بحمد اللہ تعالی ہر سال تزک و احتشام سے منایا جاتا ہے۔ لیکن امسال 27 فروری 2010 کو ہونے والی دسویں سالانہ میلاد کانفرنس مقامی مساجد کی بجائے ویانا کے خوبصورت اور وسیع و عریض ’’ونڈر ہال ویانا‘‘ میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس اپنے ریکارڈ اجتماع، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیغام امن و محبت، بچوں کے کوئز پروگرام، عمرہ کی ٹکٹ اور اتحاد امت کے دلکش مناظر کی بدولت آسٹریا میں تاریخی حیثیت کی حامل قرار پا گئی۔ اس کانفرنس سے خصوصی خطاب کے لیے منہاج القرآن اسلامک سنٹر ڈنمارک کے امیر علامہ عبدالستار سراج مقامی تنظیم کی دعوت پر آسٹریا تشریف لائے اور اپنے چار روزہ قیام میں بھرپور تحریکی و تنظیمی خدمات سرانجام دیں۔
آسٹریا کی تاریخ میں پہلی بار ایک میلاد کانفرنس کسی ہال میں منعقد ہوئی۔ مقامی تنظیم نے اسکی تیاریاں کئی ہفتے پہلے شروع کردی تھیں۔ کانفرنس میں پاکستانی و آسٹرین کمیونٹی کو دعوت دینے کے ساتھ ساتھ مقامی علمائے کرام، سفیر پاکستان اور سفارت خانہ پاکستان، ایرانی اسلامک سنٹر کے امام، بنگلہ دیش، ترکی اور آسٹرین نومسلم رہنماؤں کے علاوہ مقامی ممبر پارلیمنٹ اور آسٹریا میں مسلم نمائندہ تنظیم اسلامک گلاوبن گیمائنشافٹ کے رہنماؤں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
علامہ عبدالستار سراج ڈنمارک سے 26 فروری بروز جمعۃ المبارک ویانا پہنچے۔ ویانا ایئر پورٹ پر انکا شاندار استقبال کیا گیا اور انہیں ویانا میں پاکستانیوں کی سب سے بڑی مسجد ’’نور اسلامک سنٹر‘‘ لے جایا گیا جہاں انہوں نے ’’میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شرعی حیثیت‘‘ پر مختصر مگر مدلل خطاب کیا۔ نماز جمعہ کے بعد نور اسلامک سنٹر کے خطیب علامہ حافظ عبدالحفیظ الازہری اور انتظامیہ نے انہیں خوش آمدید کہا اور نور سنٹر کا وزٹ کروایا۔ بعد ازاں منہاج القرآن آسٹریا کے صدر خواجہ محمد نسیم کی رہائش گاہ تشریف لے گئے جہاں انکے قیام کا بندوبست تھا۔
تنظیم کے رفقاء و اراکین اور یوتھ کے کارکنان اسی شام ونڈر ہال پہنچے اور ہال کی آرائش و زیبائش کا کام مکمل کیا۔ شام کو خواجہ محمد نسیم کی رہائش گاہ پر علامہ عبدالستار سراج کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں علامہ عبدالحفیظ الازہری، حافظ گلزار احمد، لالہ محمد حسین تبسم، شیخ محبوب عالم، محمد اکرم باجوہ، محمد شہریار خان اور تنظیم کے عہدیداران و کارکنان نے شرکت کی۔
مرکزی سالانہ میلاد کانفرنس
اگلے روز 27 فروری بروز ہفتہ سہ پہر 2 بجے منہاج القرآن آسٹریا کے رفقاء و کارکنان ونڈرہال پہنچ گئے۔ تین بجے پروجیکٹر پر شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کا خطاب لگا کر پروگرام کا آغاز کردیا گیا۔ ازاں بعد تنظیم کے سیکرٹری جنرل محمد نعیم رضا نے نظامت کی ذمہ داری سنبھال کر سب مہمانان گرامی اور شرکائے کانفرنس خواتین و حضرات کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر صدر کانفرنس خواجہ محمد نسیم اور مہمان خصوصی علامہ عبدالستار سراج، علامہ عبدالحفیظ الازہری، سفیر پاکستان خورشید انور، ڈاکٹر عمر الراوی، پروفیسر طرافہ بھاگایتی، ایرانی امام محمد والڈمان اور ترکی رہنما سردار مجید سٹیج پر جلوہ افروز ہوئے۔ علی طارق کی تلاوت کلام پاک سے کانفرنس کا آغاز ہوا۔ نور اسلامک سنٹر کے بچوں نے خوبصورت لباس میں سٹیج کے سامنے کھڑے ہوکر قصیدہ بردہ شریف پیش کرکے ماحول کو نورانیت عطا کردی۔ اس دوران حاجی محمد اکبر، عثمان رضا، علی طارق اور سید عثمان شاہ نے اجتماعی طور پر بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔ نقیب کانفرنس وقفے وقفے سے پنڈال میں جا کر بچوں سے سیرت و میلاد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اسلامی معلومات پر مبنی سوال پوچھتے اور درست جواب دینے والے بچوں کو سٹیج سے انعامات دیے جاتے رہے۔ کوئز پروگرام میں بچوں کا دینی شوق و جذبہ دیدنی تھا۔
شیڈول کے مطابق ساڑھے چار بجے علامہ عبدالحفیظ الازہری نے ’’میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن و سنت کی روشنی میں‘‘ کے موضوع پر مدلل خطاب کرتے ہوئے آمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی منانے کے اجر و ثواب کو واضح کرکے منہاج القرآن آسٹریا کو اس تاریخی کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی، اور منہاج القرآن آسٹریا کے ساتھ آئندہ بھی باہم محبت و اخوت کا تعلق جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آسٹریا میں مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم اسلامک گلاؤبن گیمائن شافٹ کے نائب صدر پروفیسر طرافہ باگھایتی، مسلم ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر عمر الراوی اور سفیر پاکستان جناب خورشید انور نے اپنی اپنی تقاریر میں منہاج القرآن کو امن، استحکام اور عالمی بھائی چارے کے عظیم پیغام کے ساتھ پیغمبر اسلام کی سالگرہ پر آسٹرین معاشرے کو امن و محبت کا پیغام پہنچا کر اسلام کی حقیقی روح سے متعارف کروانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ ساڑھے پانچ بجے نماز مغرب اور ریفریشمنٹ کا وقفہ کردیا گیا۔
تقریبا 6 بجے شام کانفرنس کے دوسرے حصے کا آغاز پروجیکٹر پر چلائی گئی نعتوں اور درود و سلام کی پرکیف صداؤں میں کیا گیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ آسٹریا کی سیکرٹری مسز مریم خواجہ نے جرمن زبان میں اسلام اور منہاج القرآن کا پیغام ’’امن، محبت، معاشرتی استحکام اور رواداری‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا جس پر آسٹرین کمیونٹی نمائندگان نے تالیاں بجا کر ستائش کا اظہار کیا۔ ایرانی امام ماگستر محمد والدمان نے اسلام اور پیغمبر اسلام سیدنا محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ پر جرمن زبان میں اظہار خیال کرکے منہاج القرآن آسٹریا کو اس عظیم کانفرنس کے اہتمام پر مبارکباد پیش کی۔
خصوصی خطاب کے لیے ڈنمارک سے تشریف لائے ہوئے مہمان خصوصی علامہ عبدالستار سراج کودعوت دی گئی جنہوں نے ’’پیغمبر اسلام بطور رحمۃ اللعالمین‘‘ پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور انکے لائے ہوئے دین کی رحمت و شفقت ساری مخلوق پر یکساں ہے اور یہی فراغ دلی، محبت اور رواداری اصل اسلام ہے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل اسی پیغام کو دنیا بھر میں عام کرنے کے لیے شب و روز کوشاں ہے۔ منہاج القرآن آسٹریا کے صدر خواجہ محمد نسیم نے علامہ عبدالستار سراج کی تقریر کے اہم نکات کو جرمن زبان میں شرکائے کانفرنس کے سامنے پیش کیا۔ جس کے فوراً بعد ہال کی لائٹس بند کرکے پروجیکٹر کے ذریعے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نورانی صورت اور وجدانی آواز گونج اٹھی۔ انگریزی زبان میں شیخ الاسلام دنیا کو محبت، پیار، رواداری اور جمہوری و اخلاقی اقدار پر مبنی منہاج القرآن کا آفاقی پیغام دے رہے تھے۔ کلپ کے اختتام پر کانفرنس کے شرکاء نے جذبانی انداز میں نعرہ تکبیر و رسالت اور تالیوں کے ساتھ شیخ الاسلام کی تائید کی۔
عمرہ ٹکٹ کی قرعہ اندازی
اب عمرہ ٹکٹ کی قرعہ اندازی کا مرحلہ درپیش تھا۔ یورپ کے معروف نعت خوان محمد شہریار خان کو نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے دعوت دی گئی جن کی مسحور کن آواز نے حاضرین کو تصورات میں مدینہ طیبہ کی سیر کروا دی۔ امیر منہاج القرآن آسٹریا، محمد حفیظ اللہ قادری نے مائک پر درود و سلام پڑھنا شروع کیا تو جذب و کیف میں ڈوبی انہی کیفیات میں ونڈر ہال کے مینجر اور ترکی مہمان سردار قادرنے آغوش پراجیکٹ میں حصہ لینے والوں کے ٹکٹ میں سے ایک ٹکٹ قرعہ اندازی کے ذریعے محمد یوسف نامی خوش نصیب کو بارگاہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حاضری کا بلاوا مل جانے پر مبارکباد پیش کی۔ ورلڈ ٹریولز کے ڈائریکٹر محمد محبوب خوند نے انہیں عمرہ ٹکٹ کا کوپن پیش کیا۔ شرکائے کانفرنس نے اپنے خوش نصیب بھائی کو مبارک باد پیش کی۔
منہاج القرآن آسٹریا کے صدر خواجہ نسیم نے اپنے خطاب میں نور اسلامک سنٹر، مسجد ابراھیم ویانا، پی سی سی، پاک ایشیا ایسوسی ایشن، جذبہ انٹرنیشنل، ونڈر ہال انتظامیہ، ایرانی اسلامک سنٹر، العصر سنٹر اور آسٹرین اتھارٹیز سمیت کانفرنس کے انتطام و انصرام میں حصہ لینے والوں اور شرکائے کانفرنس کا شکریہ ادا کیا۔ منہاج القرآن آسٹریا کی تنظیم اور اسکے کارکنان کا تعارف کروایا گیا۔ اس موقع پر جذبہ انٹرنیشنل آسٹریا کی طرف سے محمد اکرم باجوہ نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر جملہ تنظیمی عہدیداران کو ہار پہنا کر خراج تحسین پیش کیا۔
اجتماعی دروود و سلام کی سعادت حافظ محمد یوسف غوری، حاجی محمد اکبر، محمد ارشد، محمد شہریار خان اور دیگر ثناخوانان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حاصل کی۔ علامہ عبدالستار سراج کی اختتامی دعا کے بعد متصلہ ہال میں خواتین و حضرات کی خدمت میں ’’میلاد ڈنر‘‘ پیش کیا گیا۔ یوں یہ عظیم الشان کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچی۔
محفل ذکر و نعت و نشست سوال و جواب
اگلے روز بروز اتوار مسجد ابراھیم ویانا میں ہفتہ وار محفل ذکر و نعت کا اہتمام تھا۔ جہاں نور اسلامک سنٹر کے حافظ گلزار احمد مہمان خصوصی تھے۔ محفل میں نظامت کی ذمہ داری منہاج القرآن آسٹریا کے امیر محمد حفیظ اللہ قادری نے نبھائی۔ حلقہ عرفان القرآن، حلقہ درود و سلام کے بعد عادل مسعود، سیف الاسلام، حاجی شاہد محمود اور محمد شہریار خان نے نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سعادت حاصل کی۔ علامہ عبدالستار سراج نے شان رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موضوع پر خطاب کیا۔ اسکے بعد حاضرین کے سوالوں کے تسلی بخش جوابات دیے۔ اس پروگرام کی ریکارنگ کی ذمہ داری شیخ محبوب عالم کے سپرد تھی۔ اجتماعی سلام اور دعا کے بعد حاضرین کی خدمت میں ’’منہاج ڈنر‘‘ پیش کیا گیا۔
منتظمین و کارکنان
دسویں سالانہ میلاد کانفرنس اور دیگر محافل میلاد کے انتظام و انصرام میں منہاج القرآن آسٹریا کے تنظیمی عہدیداران، یوتھ لیگ اور ویمن لیگ نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ تنظیم کے صدر خواجہ محمد نسیم چیف سپروائزر، جبکہ محمد نعیم رضا انکے معاون تھے۔ مشاورتی کمیٹی میں محمد نعیم خان، لالہ محمد حسین تبسم، شیخ محبوب عالم، چودھری رشید۔ طعام کمیٹی کے انچارج ملک امین اعوان جبکہ معاونین میں حاجی الطاف حسین، ملک خلیل، علی غضنفر برادران اور شاہد مٹھو۔ تشہیر کمیٹی کے انچارج منہاج میڈیا بیورو یورپ کے کوآرڈینیٹر محمد اکرم باجوہ۔ دعوت کمیٹی ڈاکٹر ابراھیم لوگر، پنڈال کمیٹی کا انتظام محمد مسعود لاہوری جبکہ ٹیکنیل امور کے نگران چودھری جاوید اقبال۔ آغوش فنڈ کے نگران حاجی محمد قاسم چیئرمین۔ سی ڈیز، بک سٹال حاجی آفاق اکبر اور ملک اعجاز رشید، ریکارڈنگ کے نگران حاجی شاہد محمود، استقبالیہ کمیٹی کے سربراہ محمد حفیظ اللہ قادری اور ملک محمد شفیع شامل ہیں۔
ویمن لیگ میں مسز الماس خواجہ، مسز فرحت مسعود، مسز الطاف حسین، مسز اعوان، مسز رضا اور مسز ملک شفیع کی خدمات نمایاں ہیں۔ منہاج القرآن آسٹریا کی تاریخ میں پہلی بار یوتھ کے نوجوانوں کو باقاعدہ ایک یونٹ کے طور پر کانفرنس کے انتظامات کی ذمہ داری ڈالی گئی جو انہوں نے بہت خوبی سے نبھائی۔ یوتھ لیگ میں عمیر الطاف، زبیر الطاف، زاہد غنی چوہان، سیف ممتاز، علی سخاوت، عثمان لطیف، زبیر کیانی، حاجی آفاق اکبر، حاجی فاروق اکبر، ملک بلال نسیم، عمیر اعوان اور ملک عثمان شفیع کے نام نمایاں ہیں۔
علامہ عبدالستار سراج کے اس دورہ میں خصوصی دعوتی و فکری نشست کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں تحریک کے پیغام پر لبیک کہتے ہوئے کئی وابستگان نے باقاعدہ رفاقت لے کر منہاج القرآن میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پیر یکم مارچ کو علامہ عبدالستار سراج ڈنمارک واپس روانہ ہوگئے۔
رپورٹ: محمد نعیم رضا (ناظم منہاج القرآن انٹرنیشنل آسٹریا)
تبصرہ