ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا دورہ بنگلہ دیش

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیر سرپرستی بنگلہ دیش میں بھی احیائے اسلام، تجدید دین، اصلاح احوال امت اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کا مصطفوی مشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گذشتہ ماہ اپریل میں منہاج القرآن انٹرنیشنل سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بنگلہ دیش کا خصوصی دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے متعدد محافل، اجتماعات، کانفرنسز اور سیمینارز میں شرکت کی۔ اس دورہ کی تفصیل درج ذیل ہے:

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری 16 اپریل 2014ء مائس بھنڈارا اکیڈمی کی دعوت پر تین روزہ صوفی کانفرنس میں شرکت کے لئے بنگلہ دیش تشریف لے گئے۔ ڈھاکہ ایئر پورٹ پر منہاج القرآن ڈھاکہ کے محمد علی اور دیگر کارکنان نے آپ کا استقبال کیا۔ بعد ازاں آپ چٹا گانگ کے لئے روانہ ہوگئے۔ چٹاگانگ ایئر پورٹ پر امیر تحریک صوفی میزان الرحمن اور ناظم اعلیٰ محمد ابوالکلام نے کارکنان کے ہمراہ آپ کا پرتپاک استقبال کیا۔

17 اپریل عظیم الشان صوفی کانفرنس منعقد ہوئی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین نے صوفی میزان الرحمن اور ابوالکلام کے ساتھ افتتاحی تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ صوفی کانفرنس کی میزبانی سید حسن کررہے تھے۔ دوسرے ممالک سے آئے ہوئے علماء، فضلاء، صوفیاء کرام بھی موجود تھے۔ اس کانفرنس میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری (چیئرمین منہاج القرآن سپریم کونسل)، ابوبکر سراج الدین کوک (تسمانیہ یونیورسٹی آسٹریلیا)، ڈاکٹر گومل فاروق (الازہر یونیورسٹی، مصر)، ڈاکٹر ناجی رشید حسن العرابی (بحرین یونیورسٹی)، شیخ ابوبکر احمد (جنرل سیکرٹری آل انڈیا سنی جمعیت العلماء)، ڈاکٹر محمد خان ملک (یونیورسٹی آف انجئینرنگ لاہور)، ڈاکٹر حسین محمد ثقفی (انڈیا)، پروفیسر ڈاکٹر افتخار الدین چوہدری (پرووائس چانسلر چٹاگانگ یونیورسٹی)، ڈاکٹر غالب احسن خان (یونیورسٹی آف ڈھاکہ)، مولانا محمد بختیار الدین اور ڈاکٹر جاسم الدین احمد نے خصوصی شرکت کی۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں کانفرنس کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالمنان اور صوفی میزان الرحمن نے مختصر تقریر کی۔ بعد ازاں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تصوف کے موضوع پر انگلش میں بہت ہی فکر انگیز مدلل خطاب کیا۔ ان کی علمی و تحقیقی تقریر سن کر علمائ، فضلاء، وکلاء یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ یہ عالم اسلام کا ایک چمکتا ہوا ستارا ہیں جو کہ اپنے والد کی طرح دنیائے علم میں اپنی مثال آپ ہوں گے۔ بعد ازاں آپ نے خواتین کے ایک بہت بڑے مجمع سے بھی خطاب کیا۔

صوفی کانفرنس کے دوسرے دن 18 اپریل کو ڈاکٹر حسن محی الدین قادری دیگر مہمانان گرامی کے ہمراہ مائس بھنڈارا دربار شریف پہنچے۔ ہزاروں محبان مائس بھنڈاری نے آپ کا پرجوش استقبال کیا۔ اس موقع پر آپ نے حضرت غوث سید احمد اللہ المائس بھنڈاری الحسنی والحسینی، ثانی یوسف حضرت غلام الرحمن مائس بھنڈاری الحسنی والحسینی، حضرت دلاور حسین مائس بھنڈاری الحسنی والحسینی، حضرت ضیاء الحق مائس بھنڈاری الحسنی والحسینی کے مزارات کی بھی زیارت کی۔ بعد ازاں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے صوفی میزان الرحمن کے ہاں محفل سماع میں خصوصی شرکت کی اور تربیتی خطاب کیا۔

19 اپریل صوفی کانفرنس کے تیسرے دن ٹیکنیکل سیشن کی صدارت ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کی۔ انہوں نے اس موقع پر ’’ولایت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں صوفی کانفرنس میں اختتامی خطاب کے لئے شاہ عالم ویراتھم ہال پہنچے جہاں اندرون و بیرون ملک سے آئے ہوئے علماء، مفتی، ادیب، دانشور اور نامور فضلاء حکماء، تعلیم یافتہ لوگ تقریر سننے کے لئے موجود تھے۔ اس موقع پر آپ نے ڈیڑھ گھنٹے تک علمی خطاب کیا۔

20 اپریل آپ دارالہدیٰ دربار شریف تشریف لے گئے۔ گدی نشین حضرت صوفی ولایت حسین القادری نے آپ کا استقبال کیا۔ اس موقع پر منہاج القرآن کے مشن اور کام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ صوفی میزان الرحمن نے وہاں موجود مدرسہ کو منہاج القرآن کا مرکز بنانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مائس بھنڈارا دربار شریف کے موجودہ گدی نشینوں کے ساتھ بھی منہاج القرآن بارے تبادلہ خیال کیا۔

اس دورہ کے دوران آپ نے منہاج القرآن کے مرکزی دفتر کا خصوصی دورہ کیا اور منہاج القرآن کے عہدے داران، محبان، کارکنان اور ممبران سے ملاقاتیں کیں۔ منہاج القرآن کے صدر جناب ڈاکٹر منیر احمد اور محمد ابوالکلام نے کارکنان و عہدیداران کا تعارف کروایا۔ آپ نے وہاں کارکنوں سے تربیتی خطاب کیا۔

 ابوالکلام اور ناظم یوتھ ضیاء الرحمن نے کارکنان کی طرف سے اس دورہ پر آپ کا شکریہ ادا کیا۔ آپ چٹاگانگ سے ڈھاکہ واپس پہنچے۔ ڈھاکہ میں صوفی میزان الرحمن اور محمد علی نے علاقہ کی بااثر شخصیات سے خصوصی ملاقاتوں کا اہتمام کر رکھا تھا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ان احباب سے خصوصی گفتگو فرمائی۔

21 اپریل کو آپ پاکستان کے لئے واپس روانہ ہوگئے۔ اس کامیاب دورہ پر بنگلہ دیش میں منہاج القرآن کے رفقاء ، عہدیداران اور کارکنان نے منہاج القرآن کی فکری، علمی، روحانی، انقلابی محاذوں پر نمایاں خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماضی قریب میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین کی قائدانہ صلاحیتیں دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ شیخ الاسلام کی تربیت اور فیض بدرجہ اتم اِن میں موجود ہے۔

تبصرہ