منہاج القرآن فرینکفرٹ جرمنی نے بین المذاہب رابطہ کمیٹی کے تعاون سے (جس کی سربراہ ڈاکٹر برگٹاساسن ہیں) فرینکفرٹ کے سب سے بڑے چرچ (فرینکفرٹرڈم)، اس ڈوم کے بازو میں چوتھی منزل پر ایک شاندار کانفرنس مورخہ 31 مئی 2010ء کو منعقد کی۔ اور یہاں میڈیا ہال ہے (جہاں DR Anna Merry Schmill کو نوبل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جن کی ساری زندگی پاکستان میں گزری اور انہوں نے وہاں اسلام اور صوفیائے کرام اور شاعر مشرق علامہ اقبال پر تحقیقی کام کیا اور بہت سی کتابیں لکھیں، اسی بناء پر لاہور پنجاب یونیورسٹی کے ایک کنارے والی روڈ کا نام انامیری شمل روڈ رکھا گیا ہے)۔ ہال کو بانی تحریک کی تصاویر اور بینرز سے سجایا گیا تھا۔
اس خوبصورت ہال میں پاکستان سے ’’اسلام اور امن‘‘ کا پیغام پہنچانے یورپ کے دورے پر آئے ہوئے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے صاحبزادے حسن محی الدین قادری (صدر سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل) کے خطاب کا انتظام کیا گیا، سامعین میں چرچ سیناگوگے اور جرمن سوسائٹی کے مختلف طبقہ فکر کے نمائندگان موجود تھے جن کی تعداد ایک سو کے قریب تھی۔ منہاج القرآن فرینکفرٹ کے صدر شبیر احمد کھوکھر اور ساتھیوں نے پاکستان سے آئے مہمانوں کا پروقار اور پرجوش استقبال کرتے ہوئے سامعین سے تعارف کرایا۔
تقریب کا آغاز علامہ شوکت اعوان کی سریلی آواز میں تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کا جرمن زبان میں ترجمہ محمد سمیر مرتضیٰ نے پیش کیا، اس کے بعد حاضرین کو تحریک منہاج القرآن کے اغراض و مقاصد اور ہر شعبہ زندگی میں اپنی کارکردگی کی ویڈیوز دکھائی گئیں جس میں شعبہ تعلیم، امداد متاثرین زلزلہ، سیلاب، نادار اور غریبوں کے بچوں کی اجتماعی شادیاں، انسانی حقوق کے تحت غیر ممالک میں امداد جیسے فلسطین، بام (ایران) وغیرہ اور یتیم بچوں کے لئے نئے پراجیکٹ آغوش کی پیش رفت شامل تھیں۔
شبیر احمد کھوکھر نے بطور صدر اپنے تمام جرمن اور تحریک کے معاونین کا شکریہ ادا کیا اور صاحبزادہ حسن محی الدین قادری (صدر سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل) کو ’’اسلام اور امن‘‘ کے موضوع پر خطاب کی دعوت دی۔
دور حاضر کے نوجوان مفکر اور سکالر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے انگریزی زبان میں خطاب کیا جس کا جرمن زبان میں ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ انہوں نے اسلام، ایمان اور احسان کی وضاحت اور مدلل تشریح کی اور اسلام کو مکمل پیار، محبت، درگذر اور بھائی چارے کا مذہب قرار دیتے ہوئے ہر قسم کی دہشت گردی اور بنیاد پرستی کو سختی سے رد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ میں جب اسلامی حکومت کی داغ بیل ڈالی تو انہوں نے تمام مذاہب کے سربراہوں کے ساتھ امن معاہدے کئے جس میں ہر شخص کے حقوق برابر تھے، ہر شخص کو پوری آزادی تھی اور ہر شخص کی جان ومال کی حفاظت کی گارنٹی تھی۔
صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے کہا کہ ہم جس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار ہیں وہ صرف مسلمانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ وہ سارے انسانوں کے لئے رحمت ہیں اور ہمارا قرآن جو بے شک اللہ کی مقدس کتاب ہے وہ ہمیں ظلم، جبر، قتل اور اداروں کے حقوق کی پامالی سے روکتی ہے اور اس کے مطابق ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، اسی طرح ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے۔ لہذا جو شخص دہشت گرد ہے اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم دہشت گردی کو سختی سے رد کرتے ہیں۔ دنیا میں ہمارا ملک پاکستان سب سے زیادہ اس کی لپیٹ میں ہے، دنیا کو چاہئے کہ وہ بھی ہمارا ساتھ دیں تاکہ ہم سب اس لعنت سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔
سامعین نے صاحبزادہ حسن محی الدین قادری کا خطاب بڑے انہماک اور غور سے سنا اور بعد میں سوالات بھی کئے جن کے صاحبزادہ صاحب نے تسلی بخش جواب دیئے۔ پاکستان سے یورپ کے دورہ پر آئی ٹیم میں منہاج القرآن کے مرکزی نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، علامہ حسن میر قادری (امیر منہاج القرآن یورپ)، حاجی گلزار احمد (سرپرست یورپین کونسل) محمد نعیم چودھری (نائب صدر) شامل تھے۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کی پاکستانی لذید کھانوں سے تواضع کی گئی جسے بہت پسند کیا گیا۔
رپورٹ: ارشاد ہاشمی
تبصرہ