الشیخ یوسف ہاشم الرفاعی کی شیخ الاسلام سے ملاقات

کویت کے سابق وزیر مذہبی امور الشیخ یوسف ہاشم الرفاعی اور الازہر یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی کے ڈائریکٹر الشیخ ابولیلیٰ نے لندن میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں عیدگاہ شریف راولپنڈی کے گدی نشین پیر نقیب الرحمن، بھگار شریف کے گدی نشین اور دعوہ اکیڈمی اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ساجد الرحمن اور پاکستان عوامی تحریک کے وائس چیئرمین آغا مرتضیٰ پویا بھی شامل تھے۔ یہ ملاقات مورخہ 10 مارچ 2010ء کو لندن میں ہوئی۔ اس موقع پرشیخ الاسلام نے کویت کے سابق وزیر مذہبی امور اور جامعہ الازھر کے شعبہ انگریزی کے ڈائریکٹرسے باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں آپ نے پاکستان میں دہشت گردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج بیک وقت دو محاذوں پر حالت جنگ میں ہے۔ وطن عزیز کے جوان سپاہی دونوں محاذوں پر داخلی استحکام اور سرحدی دفاع میں کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ رہے ہیں۔ آپ نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستانی عوام سمیت تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی طبقات کو افواج پاکستان کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہیں تاکہ وہ اپنے دائرہ کار میں رہ کر ملک اور دین دشمن عناصر کا قلع قمع کر سکیں۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ پاکستان کے عسکری ادارے وطن عزیز سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی جو کوشش کر رہے ہیں، اس پر ملکی مشینری سمیت تمام عوامی طبقات کو ان کی کھل کر حمایت کرنی چاہیے۔

اس موقع پر کویت کے سابق وزیر مذہبی امور الشیخ یوسف ہاشم الرفاعی اور الازہر یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی کے ڈائریکٹر الشیخ ابولیلیٰ سمیت ملاقات میں شریک تمام شخصیات نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو دہشت گردی کے خلاف 600 صفحات پر مشتمل تاریخی فتویٰ کے اجراء پر خراج تحسین پیش کیا۔ تمام شخصیات نے آپ کے اس علمی کام کو بے حد پسند کرتے ہوئے اسے عالم اسلام کا علمی ورثہ قرار دیا۔ انہوں نے مشترکہ طور پر کہا کہ شیخ الاسلام کی یہ محنت و کوشش تمام امت مسلمہ کے لئے خیر کا باعث بنے گی۔ اب یہ مسلم حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ اس جامع فتویٰ کو دنیا بھر میں پھیلانے اور اپنے تعلیمی اداروں میں پڑھانے کا بھی اہتمام کریں۔

شیخ الاسلام نے تمام شخصیات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسیلہ سے انہوں نے یہ فتویٰ محض رضائے الٰہی اور امت مسلمہ کی سربلندی کے لئے مرتب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم ممالک اپنی پائیدار اور مضبوط اقوام متحد بنائیں اور مشترکہ اقداما ت کے ذریعے اسلامی ممالک کے اندر اور مسلمانوں کے نام پر بیرون ممالک دہشت گرد اور سازشی عناصر کے خلاف نتیجہ خیز اقدامات کر کے عوام کو معاشی طور پر مضبوط کریں۔

رپورٹ: آفتاب بیگ (لندن)

تبصرہ